پاکستان
Time 15 ستمبر ، 2017

شریف خاندان اور اسحاق ڈار کی پاناما نظرثانی اپیلیں مسترد


سپریم کورٹ نے شریف خاندان اور اسحاق ڈار کی جانب سے دائر پاناما نظر ثانی اپیلیں مسترد کردیں۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس گلزار احمد، جسٹس اعجاز افضل خان، جسٹس عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل 5 رکنی لارجر بینچ نے شریف خاندان کی جانب سے دائر نظرثانی اپیلوں کی سماعت کی۔

سابق وزیراعظم نواز شریف، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر اور اسحاق ڈار نے  پاناما کیس پر نظرثانی اپیلیں دائر کی تھیں۔

عدالت نے نظرثانی اپیلوں پر پہلی سماعت 12 ستمبر کو کی اور 4 سماعتوں کے بعد عدالت نے تمام اپیلیں خارج کردیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے ان کے وکیل خواجہ حارث، حسن، حسین، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے سلمان اکرم راجا ایڈووکیٹ اور اسحاق ڈار کی جانب سے شاہد حامد ایڈووکیٹ نے عدالت کے روبرو دلائل دیے۔

نظرثانی اپیلوں کا مختصر فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ تمام درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں اور اس کی وجوہات بعد میں بتائی جائیں گی۔

عدالتی مختصر فیصلے کے بعد سابق وزیراعظم کے بچوں کے وکیل سلمان اکرم راجا نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نظرثانی اپیلیں بہت کم ہی کامیاب ہوتی ہیں اور عدالتی فیصلے کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کا جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نظرثانی اپیلوں پر نظرثانی ہوئی ہی نہیں، اگر وزیراعظم کو انصاف نہیں ملا تو عام آدمی کو کیسے ملے گا تاہم آگے کا سیاسی اورقانونی لائحہ عمل مشاورت سے کریں گے۔

مزید خبریں :