پاکستان
Time 16 ستمبر ، 2017

این اے 120 کا میدان کل سجے گا، انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی

لاہور: این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے لیے میدان کل سجے گا جس کے لیے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی لاہور کی نشست این اے 120 پر ضمنی انتخاب کل ہوگا۔

نشست کے لیے کل 43 امیدوار میدان میں ہیں جن میں سے 8 امیدوار سیاسی جماعتوں کے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) نے اس حلقے میں کلثوم نواز کو امیدوار نامزد کیا ہے جب کہ تحریک انصاف نے یاسمین راشد اور پیپلزپارٹی نے فیصل میر کو میدان میں اتارا ہے تاہم اس مقابلے میں پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

این اے 120 میں انتخابی مہم گزشتہ رات ختم ہوچکی، تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کی جانب سے حلقے میں بھرپور انتخابی مہم چلائی گئی، تحریک انصاف کی امیدوار یاسمین راشد نے گھر گھر جاکر مہم چلائی تو اپنی والدہ کلثوم نواز کی مہم چلانے والی مریم نواز بھی پیچھے نہ رہیں اور انہوں نے بھی حلقے کے دورے کیے اور ریلیاں نکالیں۔

این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے لیے بیلٹ پیپرز گزشتہ روز فوج کی نگرانی میں الیکشن کمیشن کے سپرد کیے گئے تھے جب کہ اب الیکشن کمیشن نے کل ہونے والی پولنگ کے لیے سامان کی ترسیل شروع کردی ہے۔

بیلٹ پیپرز فوج کی نگرانی میں پولنگ اسٹیشنز تک پہنچائے جائیں گے جب کہ پرایزائیڈنگ افسران کو بیلٹ پیپرز اور دوسرا سامان آج دیا جائے گا۔

حلقے میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کل صبح 8 بجے شروع ہوگی جو شام پانچ بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔

این اے 120 میں پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد 220 ہے جن میں 102 مردانہ ، 98 زنانہ اور 19 مشترکہ پولنگ اسٹیشن ہیں۔

حلقے میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 21 ہزار 786 ہے جن میں مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 79 ہزار 642 اور خواتین کی تعداد ایک لاکھ 42 ہزار 144 ہے۔

ترجمان کا کہنا ہےکہ انتخاب کے لیے 220 پریزائیڈنگ آفیسر، 568 اسسٹنٹ پریزائیڈنگ آفیسر اور 568 ہی پولنگ افسر ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقے کے 39 پولنگ اسٹیشنوں پر بائیومیٹرک مشینوں کے تجربے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ مشینوں کے استعمال سے انتخاب کے نتائج پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

انتخاب کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے فوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے فوجی جوان آج سے ہی اپنی ڈیوٹیوں پر پہنچیں گے اور رات بھر پولنگ اسٹیشن پر ہی موجود رہیں گے۔

الیکشن کمیشن نے پریزائیڈنگ افسران کو پولنگ کے بعد نتائج فوری جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق حلقے میں لڑائی جھگڑوں کے خدشے کے سبب تمام 220 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہےکہ پولیس اور اسپیشل برانچ نے متفقہ طور پر تمام پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا، پولنگ کے روز تمام اسٹیشنز پر پولیس کی اضافی نفری، رینجرز اور فوج تعینات کی جائے گی۔

پولیس نے این اے 120 سے متعلق سیکیورٹی پلان بھی جاری کردیا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کے مطابق حلقے میں اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی ہوگی، 220 پولنگ اسٹیشنز پر7 ہزار پولیس اہلکار تعینات ہوں گے جن میں 6 ایس پیز، 18 ڈی ایس پیز اور46 ایس ایچ اوز تعینات ہوں گے، 105 عمارتوں میں 220 پولنگ اسٹیشن ہیں جنہیں 5 زون میں تقسیم کردیا گیا ہے اور ہرزون کا انچارج اے ایس پی ہوگا۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ ایلیٹ فورس کی 30 گاڑیاں، پیرو اور ڈالفن فورس گشت کرےگی، روف ٹاپ سیکیورٹی اور فضائی نگرانی بھی کی جائے گی۔

ادھر چیف ٹریفک آفیسر رائے اعجاز نے بھی ٹریفک پلان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ایس پی آصف صدیق ٹریفک کی نگرانی کریں گے۔

سی ٹی او کے مطابق الیکشن کےدوران 580 وارڈنز اور افسران ڈیوٹی دیں گے، 4 ڈی ایس پیز، 13 انسپکٹرز اور 14 پٹرولنگ افسران ڈیوٹی دیں گے، 480 وارڈنز، 86 لیڈی وارڈنز بھی حلقےمیں تعینات ہوں گی جب کہ 2 ٹریفک رسپانس یونٹ،6 لفٹرز اور 2 بریک ڈاؤن بھی تعینات کیے جائیں گے۔

مزید خبریں :