عمران طاہر بن گئے شاداب خان کے استاد


قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان تیسرا ٹی 20 ختم ہونے کے بعد جب تقریب تقسیم انعامات کا مرحلہ بھی خوش اسلوبی سے طے پا گیا،تو آہستہ آہستہ اسٹیڈیمز کے لائٹ ٹاورز بند ہونے لگے۔

گراونڈ اسٹاف پچ کورز کھینچتے ہوئے،پچ تک لے آئے ، لیکن انھیں رکنا پڑا کیوں کہ اسی پچ پر جہاں تھوڑی دیر پہلے تیسرا ٹی 20 پاکستان ٹیم نے ورلڈ الیون کے خلاف 33 رنز سے جیت کر سیریز1-2سے اپنے نام کی تھی، جنوبی افریقا کے ٹیسٹ لیگ اسپنر عمران طاہر 18 سال کے پاکستانی بولر شاداب خان کو لیگ اسپن بولنگ کے گر سکھانے پہنچے ہوئے تھے۔

تاریخی سیریز میں اگرچہ دونوں ہی بولر دو دو وکٹوں سے آگے نہ بڑھ سکے،البتہ تجربے کے معاملے میں بین الاقوامی سطح پر عمران طاہر ،شاداب کو اپنے تجربے کی بنیاد پر مفید ہدایات ضرور دے سکتے ہیں ،جو انہوں نے اس ابھرتے ہوئے نوجوان بولر کو دیں۔

عمران طاہر سے شاداب کیا سیکھا ہے ،اس کا علم تو مستقبل میں ان کی کارکردگی سے ہی ہو گا۔

دل چسپ امر یہ ہے کہ جنوبی افریقا کے لئے تینوں فارمیٹس میں246 وکٹیں لینے والے محمد عمران طاہر جو 27 مارچ1979ءمیں لاہور میں پیدا ہوئے،97-1996ءپاکستان میں فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا لیکن موقع نہ ملنے پر قسمت آزماتے جنوبی افریقا پہنچے اور وہاں سے کھیلتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹر بن گئے۔

مزید خبریں :