دنیا
Time 19 ستمبر ، 2017

میانمار میں داخلے کی اجازت نہیں، سربراہ یواین فیکٹ فائنڈنگ مشن

میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کی تحقیقات کرنے والے اقوام متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کے سربراہ مرزوکی دارسمین کا کہنا ہے کہ انہیں میانمار میں داخلے کی اجازت نہیں ہے۔

مرزوکی دارسمین نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو آگاہ کیا ہے کہ وہ اب تک میانمار میں داخلے کی اجازت کا انتظار کر رہے ہیں اور جب تک میانمار حکومت کی جانب سے واضح ہدایت نہیں مل جاتی اس وقت تک فیکٹ فائنڈنگ مشن کام نہیں کرسکتا۔

فیکٹ فائنڈنگ مشن کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم کو میانمار میں جانے کی رسائی نہیں تاہم وہ پرامید ہیں ہے روہنگیا مسلمانوں کا مسئلہ جلد حل کرلیا جائے گا۔ 

خیال رہے کہ میانمار کی ریاست راخائن میں ریاستی سرپرستی میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے واقعات سامنے آنے کے بعد 4 لاکھ سے زائد افراد پڑوسی ملک بنگلادیش نقل مکانی کرچکے ہیں۔

دوسری جانب میانمار کی سربراہ اور نوبل انعام یافتہ آنگ سانگ سوچی روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر خاموش رہیں تاہم آج انہوں نے اس معاملے پر سرکاری ٹی وی پر خطاب کیا۔ 

آنگ سان سوچی کا کہنا تھا کہ ریاست رخائن میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی میانمار مذمت کرتا ہے اور روہنگیا مسلمانوں کی صورتحال پر بین الاقوامی تحقیقات سے خوفزدہ نہیں ہیں۔

آنگ سان سوچی نے کہا کہ ریاست رخائن میں حقائق کا جائزہ لے رہے ہیں اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا تاہم انہیں روہنگیا مسلمانوں اور دیگر کی بنگلادیش نقل مکانی پر تحفظات ہیں۔ 

مزید خبریں :