ملکہ ترنم نور جہاں کی 91ویں سالگرہ پر گوگل کا بھی خراج عقیدت


برصغیر پاک و ہند کی نامور گلوکارہ ملکہ ترنم نور جہاں کی 91 ویں سالگرہ آج منائی جا رہی ہے اس موقع پر گوگل نے بھی انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

گلوکارہ نور جہاں کو دنیا سے کوچ کے کئی سال بیت گئے لیکن ان کی آواز آج بھی زندہ ہے، میڈم نور جہاں کی پیدائش 21 ستمبر 1926 میں قصور کے موسیقار گھرانے میں ہوئی ۔

9 برس میں اپنے فلمی کیرئر کا آغاز کرنے والی ملکہ ترنم کا اصلی نام اللہ وسائی تھا جبکہ فلمی دنیا میں انہوں نے نور جہاں کے نام سے مقبولیت حاصل کی۔

نور جہاں نے 1935 سے 1963 تک فلموں میں اداکاری کے ساتھ گلوکاری کے فن کا بھی مظاہرہ کیا اور مداحوں کے دلوں میں ہمیشہ کے لئے اپنی خاص جگہ بنالی۔

انہوں نے اردو ، پنجابی، پشتو، سندھی اور فارسی زبان میں کئی ترانے اور گیت گائے۔جو ایک کے بعد ایک مشہور ہوتے چلے گئے جن میں مجھ سے پہلی سی محبت، گائے کی دنیا گیت میرے، چاندنی راتیں، ہماری سانسوں میں آج تک ، جادو ہولی دے، نگاہیں ملا کر، تمہی ہو محبوب میرے اور دیگر شامل ہیں۔ 

انہوں نے بہترین گائیکی اور اداکاری سے کئی ایوارڈز بھی جیتے، ان کے سریلی آواز اور خوبرو شخصیت کی وجہ سے انہیں پاکستان میں ملکہ ترنم کا خطاب دیا گیا۔

ملکہ ترنم نور جہاں نے اپنے فنی کیرئیر کے دوران ہزاروں گیت گائے اور 1965ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران قومی نغمے بھی گائے جو ہماری قومی تاریخ کا اہم حصہ ہیں۔

حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور نشان امتیاز سے نوازا۔ 

چھ دہائیوں پر مبنی کیریئر رکھنے والی نور جہاں نے پورے ایشیاء اور برطانیہ میں بھی شہرت حاصل کی۔

ملکہ ترنم نور جہاں 23 دسمبر 2000 کو شدید علالت کے بعد دنیائے فانی سے رخصت ہوگئیں لیکن ان کی آواز کا جادو آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔

مزید خبریں :