پاکستان
Time 21 ستمبر ، 2017

بے نظیربھٹو اور مرتضیٰ بھٹو کے قتل کے ذمہ دار آصف زرداری ہیں: پرویز مشرف


سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو اور ان کے بھائی مرتضیٰ بھٹو کو پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری نے قتل کرایا۔

سابق وزیر اعظم بےنظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007ء کو عام انتخابات کی مہم کے سلسلے میں راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ایک جلسے کے اختتام پر گاڑی میں سوار ہوتے ہوئے فائرنگ اور بم دھاکہ کے نتیجے میں شہید ہو گئی تھیں۔

پرویز مشرف نے ایک ویڈیو پیغام میں  بے نظیر بھٹو اور کے بھائی مرتضیٰ بھٹو کے قتل کا ذمہ دار آصف علی زرداری کو قرار دیا۔

پرویز مشرف نے کہا کہ دیکھنا چاہیے کہ بے نظیر کے قتل کا فائدہ کس کو ہوا؟ کس نےبےنظیر کو ٹیلی فون کرکےگاڑی سے باہر نکلنے پر اکسایا؟

انہوں نے کہا کہ بے نظیر کے قتل کا فائدہ ایک ہی آدمی آصف زرداری کو ہوا، بیت اللہ محسود کو سازش کرکے استعمال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ خالد شہنشاہ کو بینظیر بھٹو کا سیکورٹی انچارج آصف زرداری نے بنایا۔ وہ قتل کے وقت بینظیر بھٹو کی گاڑی میں دوسرے لوگوں کے ساتھ موجود تھا پھر کچھ دن بعد کراچی میں خالد شہنشاہ کو بھی مشتبہ حالات میں مروادیا گیا۔

پرویز مشرف نے قتل کی سازش میں سابق افغان صدر کرزئی اور بیت اللہ محسود کو شامل قراردیا۔

پرویز مشرف نے بے نظیر کے بچوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلاول، آصفہ اور بختاور کو بتانا چاہتے ہیں کہ بے نظیر کا اصل قاتل کون ہے۔

’مشرف آئیں اور عدالت میں خود کو بے گناہ ثابت کریں‘

دوسری جانب پی پی پی رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ پرویز مشرف پیپلز پارٹی کی دائر کردہ اپیل سے پریشان ہیں اور خود کو بچانے کےلیے انہوں نے آصف زرداری پر الزام لگایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم آج بھی کہتے ہيں کہ بی بی کے قتل میں پرویز مشرف کا کردار ہے، وہ ملک میں آئيں اور عدالت میں خود کو بے گناہ ثابت کریں۔

یاد رہے کہ بے نظیر بھٹو کے قتل کیس میں پرویز مشرف بھی نامزد ملزم تھے اور انہیں عدالت اپنے فیصلے میں مفرور ملزم قرار دے چکی ہے۔

گزشتہ ماہ 31 اگست کو راول پنڈی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بے نظیر بھٹو کے قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پرویز مشرف کی جائیداد ضبط کرنے اور انہیں اشتہاری قرار دینے کا حکم سنایا تھا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں دو پولیس افسروں کو سترہ ،سترہ سال قید کی سزا سنائی تھی جب کہ 5 ملزمان کو بری کر دیا تھا۔

اس حوالے سے پرویز مشرف کا موقف ہے کہ بے نظیر قتل کیس میں ان کے خلاف امریکی لابیسٹ مارک سیگل کے بے معنی بیان کے علاوہ کوئی ثبوت موجودہ نہیں اور یہ مقدمہ مکمل طور پر بے بنیاد، جھوٹ اور خود ساختہ ہے۔

مزید خبریں :