ایان علی کی گرفتاری پر سابق صدر کے اہم افسر نے واویلا مچایا، بریفنگ

کراچی: اے این ایف، کسٹمز، پی آئی اے اور اے ایس ایف کے افسران کا کہنا ہے کہ جب ماڈل ایان علی کو گرفتار کیا گیا تو سب سے زیادہ واویلا سابق صدر کے اہم افسر نے کیا۔

واضح رہے کہ ایان علی کانام 14مارچ سال 2015ءسے اس وقت اخباروں میں ایک تنازع کی صورت میں سامنے آیا جب وہ اسلام آباد سے دبئی جاتے ہوئے بینظیر بھٹو ایئرپورٹ پر سیکورٹی فورس کے ہاتھوں 5لاکھ ڈالرز غیر قانونی طورپر لے جاتے ہوئے گرفتار ہوئیں۔

ایان علی کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تاہم لاہور ہائی کورٹ نے جولائی 2015 میں ان کی ضمانت پر رہائی کا حکم جاری کردیا۔

فروری 2017 میں ماڈل ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکلتے ہی بیرون ملک منتقل ہوگئی تھیں۔

چیئرمین رانا محمد حیات کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کے اجلاس میں ان افسران کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے طیاروں سے منشیات کی اسمگلنگ کے چار کیس رپورٹ ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی اداروں کو اکثر سیاسی اثر رسوخ تلے دبایا جاتا ہے، ماڈل ایان علی کے کیس کی وڈیو موجود ہے جس میں سابق حکومت کا ایک اہم افسر ان کا سہولت کار تھا۔

انہوں نے بتایا کہ جب اداکارہ کو گرفتار کیا گیا تو سب سے زیادہ واویلا سابق صدر کے اہم افسر نےکیا، با اثر شخصیت کا کہنا تھا کہ برآمد رقم مسجد کیلیے بھیجی جا رہی تھی۔

اس موقع پر رانا حیات کا کہنا تھا کہ ہیروئن اسمگلنگ کے ایک بعد ایک واقعات باعث شرم ہیں، اطلاع ہے کہ صرف سوئپرکو گرفتار کیا گیا،کیا کوئی افسر بھی گرفت میں آیا؟

جس کے جواب میں بتایا گیا کہ ہیروئن اسمگلنگ کے الزام میں 16 افراد کو حراست میں لیا گیا ، 7 افراد کا تعلق سندھ اور 9 کا تعلق پنجاب سے ہے۔

اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ پیروئن اسمگلنگ کے مرکزی ملزم کا تعلق کراچی سے ہے، دو مزید ملزمان کو گزشتہ ہفتے گرفتار کیا گیا۔

افران کے مطابق ہیروئن کی بڑی مقدار ہیتھرو ایئر پورٹ پر برطانوی بارڈر سیکیورٹی ایجنسی نے برآمد کی۔

مزید خبریں :