پاکستان
Time 06 اکتوبر ، 2017

خواتین پر حملے: جامعہ کراچی میں ہیلمٹ پہننے پر پابندی

جامعہ کراچی نے موٹرسائیکل سوارں کے ہیلمٹ پہن کر یونیورسٹی میں داخل ہونے پر ہی پابندی عائد کردی۔

کراچی میں 25 ستمبر سے خواتین پر تیز دھار آلوں سے حملے کی وارداتیں جاری ہیں جس میں اب تک 15 خواتین کو نامعلوم ملزم کی جانب سے زخمی کیا جاچکا ہے لیکن پولیس اب تک ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔

پولیس کی جانب موٹرسائیکل پر سوار ہیلمٹ پہنے ایک شخص کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری کی گئی ہے لیکن اس کے باوجود نہ ہی اس شخص کی شناخت ہوسکی ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی پیشرفت سامنے آئی ہے جس کے بعد پولیس نے اب ملزم کی گرفتاری کے لیے عوام سے بھی تعاون مانگ لی ہے۔

اس حوالے سے جامعہ کراچی کی طالبات میں بھی خوف و ہراس پایا جاتا ہے جس کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ نے جامعہ میں موٹرسائیکلوں سواروں کے ہیلمٹ پہن کر داخل ہونے پر ہی پابندی عائد کردی ہے۔

یونیورسٹی کے سیکیورٹری ایڈوائزار کا کہنا ہےکہ فیصلہ سیکیورٹی وجوہات کے باعث کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گلستان جوہر سے شروع ہونے والی ان واردارتوں کا سلسلہ اب مختلف علاقوں تک پھیل چکا ہے اور حملہ آور خواتین پر عقب کی جانب وار کرتا ہے اور باآسانی فرار ہوجاتا ہے۔

کراچی پولیس نے گزشتہ رات سرچ آپریشن میں کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے جس میں سے ایک شخص سے بلیڈ بھی برآمد کیا گیا ہے لیکن اب تک اصل ملزم کی گرفتاری کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

کراچی پولیس چیف نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ کو بریفنگ کے دوران بتایا تھا کہ اس معاملے میں اہم گرفتاری کرلی ہے اور عوام کو جلد خوشخبری دیں گے۔

تفتیش کاروں نے خواتین پر حملے کرنے والے اس ملزم کو نفسیاتی مریض قرار دیا ہے جب کہ صوبائی حکومت نے اس کی گرفتاری پر 5 لاکھ روپے انعام بھی مقرر کردیا ہے۔

مزید خبریں :