نامعلوم افراد کی ’’ پنجاب ‘‘میں انٹری پر پابندی

’’پنجاب نہیں جاؤنگی‘‘ کے ساتھ ریلیز ہونے والی فلم’’نامعلوم افراد 2‘‘ پر پنجاب بھر میں پابندی لگادی گئی ہے۔

 5 اکتوبر کو جاری ہونے والے پنجاب حکومت کے نوٹی فکیشن کے مطابق فلم’نامعلوم افراد 2 ‘کے خلاف مختلف اور مسلسل شکایات آرہی تھی جس کی وجہ سے پنجاب حکومت نے پورے صوبے کے سینما گھروں میں اس فلم کی نمائش کو ’’بین‘‘ کردیا ہے ۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم 35 دن پہلے بڑی عید پر یکم ستمبر کو ریلیز ہوئی تھی، فلم پاکستان کے تمام سینسر بورڈ سے پاس ہوئی اور پھر اس فلم کی سندھ، پنجاب اور اسلام آباد میں نمائش ہوئی۔ 

فلم اب تک ملک بھر سے 20 کروڑ روپے سے زائد کا بزنس کرچکی ہے جس کی اب بھی اسلام آباد اور کراچی سمیت سندھ بھر میں کامیابی سے نمائش جاری ہے۔

فلم نامعلوم افراد 2 کے ڈائریکٹر نبیل قریشی نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت اپنا حکم واپس لے کیونکہ فلم نامعلوم افراد 2 سینسر سمیت پورے مراحل سے گزر کر ریلیز ہوئی تھی  اور  اب ان کی اس فلم پر اس طرح اچانک پابندی لگانا سمجھ سے باہر ہے۔

نبیل قریشی ’نامعلوم افراد‘  اور ’ایکٹر ان لاء‘ جیسی کامیاب فلمیں بنا کر بے جان پاکستانی فلم انڈسٹری میں دوبارہ جان ڈالنے والے لوگوں میں سے ایک ہیں۔ 

فلم انڈسٹری اور سینما سے جڑے لوگوں نے پنجاب حکومت کے اس اچانک فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے فیصلوں سے پہلے سے مشکل میں آئی پاکستانی فلم انڈسٹری اور سینما مالکان تباہ ہوجائیں گے ۔

فلم میں فہد مصطفیٰ، جاوید شیخ، محسن عباس حیدر، ہانیہ عامر اور عروہ حسین نے مرکزی کردار ادا کیا ہے اور فلم کی ہدایت کاری کے فرائض نبیل قریشی نے سر انجام دیئے ہیں۔

فلم 2014 میں نمائش کے لیے پیش کی جانے والی ’نامعلوم افراد‘‘ کا سیکوئل ہے۔

مزید خبریں :