فزکس کے میدان میں پاکستانی نوجوان کا کارنامہ

پاکستانی نوجوان شہیر نیازی نے طبیعات میں سائنسی تحقیق سے دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کردیا۔

17 سالہ شہیر نیازی کے برقی چھتوں ’الیکٹرک ہنی کوم‘ پر تحقیقی مضمون نے علم طبیعات کے ماہرین کو بھی حیران کردیا اور ان کے مضمون نے تحقیق کے لیے ایک نیا زوایہ دیا ہے جس پر آئندہ ریسرچ کی جاسکتی ہے۔

شہیر نیازی کا مضمون گزشتہ ماہ دنیا کے مشہور تحقیقی جریدے رائل سوسائٹی اوپن سائنس جنرل میں شائع ہوا جسے دنیا بھر میں پذیرائی مل رہی ہے۔

ایک انٹرویو میں شہیر کا اپنی تحقیق سے متعلق  کہنا تھا کہ تیل کی تہہ پر لوہے کی راڈ کے ذریعے ہائی وولٹیج گزاری جاتی ہے جس سے برقی پاروں کا تیل پر دباؤ بڑھ جاتا ہے تو وہ انہیں راستہ دے دیتا ہے اور وہ دوسرے الیکٹروڈ سے مل جاتے ہیں لیکن اس عمل سے تیل کی شکل شہد کی مکھیوں کے چھتے کی طرح ہوجاتی ہے اسے الیکٹرک ہنی کوم کہتے ہیں۔

شہیر نیازی کی تحقیق میں نیا عنصر تیل کی سطح پر حرارت کا فرق بھی شامل ہے جو کہ سب سے منفرد ہے۔

اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل بائیو میڈیسن، پرنٹنگ اور انجینئرنگ میں استعمال ہوتا ہے، تحقیق کے ذریعے نئی چیزیں سامنے لائی گئی ہیں جس میں تیل کی سطح پر حرارت کا فرق بھی شامل ہے اور اس کی تصویر کشی بھی کی گئی جو کہ اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا ہے۔

اپنے مستقبل کے ارادوں سے آگاہ کرتے ہوئے شہیر نے کہا کہ وہ علم طبیعات کی طرف جانا چاہتے ہیں اور مزید تحقیق اور مضمون لکھنے کے خواہش مند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری تحقیق کو امید کے برخلاف پذیرائی حاصل ہوئی ہے اور مستقبل میں پاکستان کے لیے دوسرا نوبل انعام حاصل کرنے کا خواہش مند ہوں۔

مزید خبریں :