’ڈومیسٹک کرکٹ میں خامیاں دور کریں‘، مکی آرتھر کا ناکام کھلاڑیوں کو مشورہ

دبئی انٹر نیشنل اسٹیڈیم کے ڈریسنگ روم میں منگل کی شام ایک جانب جشن منایا جارہا تھالیکن دوسری طرف میزبان پاکستانی ٹیم کے ڈریسنگ روم میں خاموشی تھی۔

کھلاڑیوں کے چہرے لٹکے ہوئے تھے اور ٹیم انتظامیہ بھی سکتے میں تھی۔ایسے میں ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے خاموشی توڑی اور کھلاڑیو ں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا کہ ٹیم انتظامیہ نے کھلاڑیوں کو پورا موقع دیا ہے۔لیکن جو کھلاڑی ناکام ہوئے ہیں ان کے پاس اب اس بات کا جواز نہیں ہے کہ انہیں موقع نہیں مل سکا۔

مکی آرتھر نے ناکام کھلاڑیوں کی سرزنش کی اور انہیں تنبہہ کی کہ ڈومیسک سیزن چل رہا ہے، اس لئے آپ جائیں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلیں اور اپنی خامیوں پر قابو پائیں۔

13 ماہ قبل پاکستانی ٹیم نے ٹیسٹ رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کی تھی لیکن اس کے بعد پاکستانی ٹیم ٹیسٹ رینکنگ میں مسلسل خراب کارکردگی دکھانے کے بعد اب تنزلی کا شکار ہیں۔

مکی آرتھر کی کوچنگ میں پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ، آسٹریلیا کے بعد تیسری ٹیسٹ سیریز ہاری ہے۔

پاکستان نے مصباح الحق کی قیادت میں ویسٹ انڈیز کے خلاف دو سیریز جیتی جبکہ انگلینڈ کے خلاف سیریز دو دو میچوں سے برابر رہی تھی۔پاکستانی ٹیم کو گذشتہ گیارہ میں سے 9ٹیسٹ میچوں میں شکست ہوئی ہے۔

مکی آرتھر نے کہا کہ پاکستانی ٹیم اب اگلا ٹیسٹ آٹھ ماہ بعد کھیلے گی۔آئر لینڈ میں ایک ٹیسٹ اور انگلینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ ہونا ہیں۔ آپ اپنی خامیوں پر قابو پائیں اور پاکستانی ٹیسٹ ٹیم میں جگہ بنانے کی کوشش کریں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ مکی آرتھر ہار کے بعد اپ سیٹ تھے ان کے لہجے میں تلخی دکھائی نہیں دی لیکن ان کی باتوں سے لگ رہا تھا کہ وہ شکست کے بعد اپ سیٹ ہیں۔

سری لنکا نے پاکستان کوٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ کرکے عالمی رینکنگ میں ساتویں پوزیشن پر دھکیل دیا۔ پاکستانی ٹیم کو یواے ای میں 15سال بعد پہلی بار کسی ٹیسٹ سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اس سے قبل آسٹریلیا نے 2002 میں یہاں سیریز جیتی تھی، دونوں میچز میں ناکامی کے بعد پاکستان ٹیم عالمی ٹیسٹ رینکنگ میں ساتویں نمبر پر چلی گئی جبکہ چھٹی پوزیشن پر سری لنکا نے قبضہ جمالیا ہے۔سری لنکا کا اگلا اسائنمنٹ عالمی نمبر ایک بھارت کے خلاف سیریز ہے۔

سری لنکا115سالوں میں دنیا کی پہلی ٹیم بن گئی ہے جو دوسری اننگز میں ایک سو سے بھی کم اسکور پر آوٹ ہوکر میچ جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

مزید خبریں :