پاکستان
Time 12 اکتوبر ، 2017

نیب ریفرنس: کیپٹن (ر) صفدر کی فرد جرم کی تاریخ کیخلاف درخواست خارج

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی فردجرم عائد کرنے کی تاریخ دینے کے خلاف درخواست نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دی۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب ریفرنسز میں نوازشریف، مریم نواز اور ان کے شوہر محمد صفدر پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 13 اکتوبر کی تاریخ مقرر کررکھی ہے۔

جیونیوز کے مطابق محمد صفدر نے فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ سے ایک روز قبل آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جو انہوں نے اپنے وکیل امجد پرویز کے ذریعے دائر کی جب کہ درخواست میں وفاق، نیب اور احتساب عدالت کے جج کو فریق بنایا گیا۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ احتساب عدالت نے صرف 4 دن بعد فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کی لیکن قانون کے مطابق فرد جرم کے لیے 7 دن کا وقت دیا جاتا ہے لہٰذا 7 دن سے پہلے فرد جرم عائد کرنا آرٹیکل 265 سی کی خلاف ورزی ہے۔

کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے درخواست میں احتساب عدالت کے حکم نامے کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت کے دوران کیپٹن (ر) صفدر کےو کیل نے دلائل دیئے کہ احتساب عدالت نے 7 روز میں چارج فریم کرنا ہوتا ہے  لیکن عدالت نے 4 دن میں چارج فریم کرنے کا حکم دیا ہے جس پر عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ ہے کہ 7 دن سے پہلے چارج فریم نہیں ہوسکتا۔

کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل نے کہا کہ میرے پاس سپریم کورٹ کی کوئی ججمنٹ نہیں ہے۔

جسٹس اطہر نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر احتساب عدالت کوبتائیں کہ فائل نہیں پڑھی وقت دیاجائے جب کہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ آپ کی درخواست نوزائیدہ ہے۔ 

عدالت نے درخواست کا ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردیا۔

واضح رہےکہ سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے ہیں جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہے جب کہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ایک ریفرنس ہے۔

مزید خبریں :