نظام شمسی میں نویں سیارے کی موجودگی کا انکشاف

— فوٹو:ناسا

بہت سالوں سے سائنسی حلقوں میں یہ بات زیر بحث تھی کہ کیا ہمارے نظام شمسی کے کنارے پر کوئی دوسری دنیا بھی موجود ہے لیکن اب ناسا نے نظام شمسی میں نویں سیارے کی موجودگی کا باقاعدہ اعتراف کر لیا ہے۔

بین الاقوامی خلائی ایجنسی نے نظام شمسی کے بیرونی کنارے پر ایک جادوئی سیارے کی موجودگی کا اعتراف کرتے ہوئے اس کی 5 نشانیوں کی وضاحت کی ہے۔

ناسا کے مطابق اگر فرض کر لیا جائے کہ نواں سیارہ موجود نہیں ہے تو اس سے مسائل حل ہونے سے زیادہ پیدا ہوں گے جب کہ محققین اب سبارو ٹیلی اسکوپ کے ذریعے نویں سیارے کو تلاش کر رہے ہیں اور بہت پر امید ہیں ۔

نویں سیارے کی موجودگی کا نظریہ سب سے پہلے 2014 میں کیلی فورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (کیل ٹیک) نے پیش کیا تھا لیکن اس وقت سیارے کی موجودگی کا اعتراف نہیں ہوا تھا تاہم محققین کو اس کی موجودگی کا پورا یقین تھا۔

کیل ٹیک کے خلائی ماہر ڈاکٹر کونسٹین ٹن بیٹی جن، جن کی ٹیم نویں سیارے کو تلاش کرنے کے قریب ہے، کا کہنا ہے کہ نئے سیارے کی موجودگی کے 5 مشاہداتی شواہد موجود ہیں۔

2016 میں ڈاکٹر بیٹیجن نے ایک مطالعے کے نتائج شائع کروائے جن میں نظامِ شمسی کی بیرونی سطح پر، سیارہ نیپچون سے کچھ فاصلے پر واقع ’’کوپر بیلٹ‘‘ نامی علاقے میں دریافت ہونے والے 6 اجرامِ فلکی کے مداروں کا تجزیہ کیا گیا تھا۔

اس تجزیے سے معلوم ہوا کہ ان تمام اجرامِ فلکی کے مدار نہ صرف غیرمعمولی طور پر بیضوی ہیں بلکہ وہ ایک ہی سمت میں، کم و بیش یکساں انداز سے اپنے اپنے مداروں پر جھکے ہوئے ہیں۔

سیارے کی مزید تحقیق کے لیے تحقیق کاروں نے کمپوٹر کے ذریعے بناوٹی نظام شمسی بنایا جس میں نویں سیارے کو بھی شامل کر کے دیگر 8 سیاروں کی موجودگی کے ساتھ اس کا موازانہ کیا گیا۔

سائنسدانوں کے مشاہدے میں یہ بات آئی کہ یہ ماہر خلا نوردوں کے پاس پہلے سے موجود یہ پانچ شواہد نئے سیارے پر پورا اترتے ہیں۔ اس تحقیق کے بعد نویں سیارے کے لئے مزید دو شواہد سامنے آئے ہیں۔

ڈاکٹر بیٹی جن کی ٹیم کی جانب سے دوسرا آرٹیکل مس ایلزبتھ کی سربراہی میں شائع ہوا جس میں بتایا گیا کہ نویں سیارے کو ساڑھے 4 ارب سال پہلے سے ہمارے نظام شمسی میں موجود سیاروں کا حصہ بنایا جا سکتا تھا۔

ڈاکٹر بیٹی جن کا کہنا ہے کہ نواں سیارہ ایک طویل عرصے سے نظام شمسی کے مدار کو متحرک کر رہا ہے یا اسے متحرک کرنے کا باعث بن رہا ہے۔

بالآخر محققین کو پتہ چلا ہے کہ نویں سیارے کی موجودگی کی وضاحت کیسے ہو سکتی ہے کہ کیوں کوئپر بیلٹ شمسی نظام میں موجود ہر چیز کے برعکس مخالف سمت میں ہیں۔

ڈاکٹر بیٹی جن کا کہنا ہے کہ کوئی بھی اعلی ماڈل ان اجرام فلکی کے بہت زیادہ جھکاو کی وضاحت نہیں کر سکتا جس سے پتہ چلتا ہو کہ نواں سیارہ ان کی نسل کو ایک قدرتی جگہ فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ نویں سیارے کے شواہد ہمیں اس کے مدار سے متعلق کچھ جاننے میں مدد فراہم کریں گے۔

مزید خبریں :