دنیا
Time 17 اکتوبر ، 2017

کسی بھی وقت جوہری جنگ چھڑ سکتی ہے، شمالی کوریا

نیویارک: اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے نائب مندوب کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ کوریا کے جزیرے پر صورت حال اس نہج تک پہنچ چکی ہے کہ وہاں کسی بھی وقت جوہری جنگ شروع ہو سکتی ہے۔

جنرل اسمبلی میں اقوام متحدہ کی تخفیف اسلحہ کمیٹی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کم ان یونگ نے کہا کہ شمالی کوریا دنیا کا واحد ملک ہے جسے امریکا کی جانب سے 1970 سے نیوکلیئر  حملے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

انہوں نے جوہری ہتھیاروں کی موجودگی میں امریکا اور جنوبی کوریا کی ہر سال ہونے والی مشترکہ جنگی مشقوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے بھی زیادہ خطرناک امریکا کا وہ خفیہ مشن ہے جس کی مدد سے وہ شمالی کوریا کی لیڈر شپ کا تختہ الٹنا چاہتا ہے۔

خیال رہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ اُن رواں برس اس بات کا اعلان کر چکے ہیں کہ ان کا ملک ایٹمی بم، ہائیڈروجن بم اور بین البراعظمی بلیسٹک میزائلوں کی تیاری کے بعد مکمل طور پر جوہری طاقت حاصل کر چکا ہے۔

کم جانگ ان یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ پورا امریکا شمالی کوریا کے  نشانے پر ہے اور اگر امریکا نے ہماری زمین کے ایک انچ پر بھی حملے کی کوشش کی تو ہماری جوابی کارروائی سے انہیں پوری دنیا میں کہیں بھی چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

دوسری جانب روس نے بھی گزشتہ روز اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے شمالی کوریا سے معاشی، سائنسی اور دیگر تعلقات منقطع کر دیئے۔

یورپی یونین نے بھی نیوکلیئر ہتھیار بنانے اور بلیسٹک میزائلوں کے تجربات کرنے پر شمالی کوریا پر مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

تین روز قبل امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے بھی اپنے بیان میں کہا تھا کہ پہلا بم گرنے تک شمالی کوریا سے مذاکرات جاری رہیں گے۔

لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی ہفتے پہلے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ ان کے نمائندے شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ ان کے ساتھ مذاکرات کر کے اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں۔

امریکی صدر نے شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ ان کو ’’لٹل راکٹ مین‘‘ کا لقب بھی دیا تھا۔

اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے نائب مندوب کا کہنا تھا کہ ہمارے جوہری اور میزائل ہتھیار ہی ہمارا اصل اثاثہ ہیں جو نا تو ختم کئے جا سکتے ہیں اور نہ ہی ان پر کسی قسم کا سمجھوتہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب تک امریکا کی جابرانہ پالیسی اور نیوکلیئر حملے کی دھمکیاں مکمل طور پر ختم نہیں ہو جاتیں اس وقت تک شمالی کوریا اپنے جوہری ہتھیاروں اور بلیسٹک میزائلوں کے حوالے سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں کرے گا۔

کم ان یونگ نے اقوام متحدہ کی تخفیف اسلحہ کمیٹی کو بتایا کہ جمہوریہ پیپلز ریپبلک آف کوریا نیوکلیئر ہتھیاروں سے پاک دنیا کے لئے بہت پر امید ہے۔

انہوں نے کہا کہ جولائی میں اقوام متحدہ کے تخفیف اسلحہ کے لئے ہونے والے معاہدے کو دنیا کے 122 ممالک نے منظور کیا لیکن جوہری ممالک بشمول امریکا نے اس معاہدے کا بائیکاٹ کیا۔

شمالی کوریا کے مندوب نے کہا کہ ہم دنیا سے جوہری ہتھیاروں کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں لیکن جب تک امریکا اس معاہدے کی مخالفت کرتا رہے گا اور ہمیں مسلسل دھمکیاں دے کر جوہری ہتھیاروں سے بلیک میل کرتا رہے گا تو اس وقت تک جمہوریہ پیپلز ریپبلک آف کوریا تخفیف اسلحہ کے معاہدے کو قبول نہیں کر سکتا۔