پاکستان
Time 18 اکتوبر ، 2017

اثاثہ جات ریفرنس: اسحاق ڈار کے وکیل کی غیر حاضری پر سماعت ملتوی

احتساب عدالت میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت وکیل صفائی کی غیر حاضری کے باعث 23 اکتوبر تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے دائر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس کی سماعت کی اور ملزم وزیر خزانہ اسحاق ڈار چھٹی مرتبہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

احتساب عدالت کی ہدایت کی روشنی میں نیب نے مزید 2 گواہان مسعود غنی اور عبدالرحمان گوندل کو پیش کیا، دونوں گواہان کا تعلق نجی بینک سے ہے۔

اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث کی غیر حاضری کے باعث گواہان پر آج جرح نہ ہوسکی۔

اسحاق ڈار کے جونیئر وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وکیل خواجہ حارث بیرون ملک ہیں اس لئے وہ پیش نہیں ہوسکتے جب کہ وہ ہدایت کر گئے ہیں کہ گواہان کے بیانات قلمبند کیے جائیں۔

اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ خواجہ حارث واپس کب آئیں گے جس پر وکیل نے بتایا کہ وہ اگلے بدھ تک واپس آجائیں گے۔

اس موقع پر جج محمد بشیر نے معاون وکیل مومنہ ایڈووکیٹ کو کہا کہ آپ گواہان پر جرح کرلیں جس پر انہوں نے کہا کہ ہمیں جرح کرنے کی ہدایت نہیں ہے۔

نیب کے پراسیکیوٹر نے دلائل میں کہا کہ ملزم اسحاق ڈار کو سلاخوں کے پیچھے بھیج دیں وکیل خود حاضر ہوجائیں گے تاہم عدالت نے نیب کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سماعت پیر 23 اکتوبر تک کے لئے ملتوی کردی۔

عدالت نے نیب کی جانب سے پیش کئے گئے دونوں گواہان کو آئندہ سماعت پر دوبارہ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

اس سے قبل گزشتہ سماعت پر اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث نے نجی بینک سے تعلق رکھنے والے نیب کے گواہ طارق جاوید پر جرح مکمل کی تھی۔

اسحاق ڈار کی پیشیاں:

وزیر خزانہ اسحاق ڈار آج چھٹی مرتبہ احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے، اس سے قبل وہ 25 ستمبر، 27 ستمبر، 4 ، 12 اور 16 اکتوبر کو اثاثہ جات ریفرنس کا سامنا کرنے کے لئے پیش ہوئے تھے۔

اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس پر پہلی سماعت 14 اور دوسری 20 ستمبر کو ہوئی اور ان دونوں سماعتوں پر وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے پاناما کیس فیصلے کی روشنی میں نیب نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ریفرنس دائر کیا۔

سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کے اہل خانہ کے 831 ملین روپے کے اثاثے ہیں جو مختصر مدت میں 91 گنا بڑھے۔

27 ستمبر کو احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔

نیب کی جانب سے پیش کیے گئے گواہان:

نیب کی جانب سے پیش کیے گئے پہلے گواہ اشتیاق علی تھے جن کا تعلق نجی بینک سے ہے جب کہ شاہد عزیز قومی سرمایہ کاری ٹرسٹ اسلام آباد کے ملازم اور طارق جاوید لاہور کے نجی بینک میں افسر ہیں۔

مزید خبریں :