پاکستان
Time 19 اکتوبر ، 2017

سپریم کورٹ نے حکومت سندھ اور عائشہ باوانی ٹرسٹ کا تنازع حل کرا دیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے حکومت سندھ اور عائشہ باوانی ٹرسٹ کا معاملہ حل کراتے ہوئے کالج کو 2019 تک ٹرسٹ کے سپرد کر دیا۔

سپریم کورٹ میں عائشہ باوانی کالج ٹرسٹ کے معاملے کی سماعت جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں ہوئی۔

اس موقع پر عدالت نے حکومت سندھ اور عائشہ باوانی ٹرسٹ کے درمیان جاری تنازع کو حل کراتے ہوئے کالج کو 2019 تک عائشہ باوانی ٹرسٹ کے سپرد کرنے کا حکم جاری کیا۔

عدالت نے عائشہ باوانی کالج کو مزید داخلوں سے روک دیا جب کہ سندھ حکومت کی جانب سے عائشہ باوانی ٹرسٹ کو 85 لاکھ کا چیک بھی دیا گیا۔

حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت کالج کے 17 میں سے 3 کمرے 31 مئی تک ٹرسٹ کے سپرد کر دے۔

جسٹس عظمت سعید نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے مکالمہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ فیصلے کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کی کارروائی ہو سکتی ہے۔

انہوں نے ریمارکس دیئے کہ توہین عدالت میں بندہ جیل میں پہلے جاتا ہے اور سماعت بعد میں ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں قومیانہ پالیسی کے تحت دیگر سیکٹرز کی طرح عائشہ باوانی کالج کو بھی سرکاری تحویل میں لے لیا گیا تھا تاہم بعدازاں اسے ٹرسٹ کے حوالے کیا گیا۔

گزشتہ ماہ عائشہ باوانی ٹرسٹ اور حکومت سندھ کے درمیان کالج کی ملکیت کے حوالے سے شروع ہونے والے تنازع کے باعث طلبا رل کر رہ گئے تھے جس پر معاملہ پہلے سندھ ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ تک جا پہنچا۔

عائشہ باوانی ٹرسٹ کی انتظامیہ کالج کو حکومتی تحویل میں نہیں دینا چاہتی جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کالج کی زمین کو شادی ہالز میں تبدیل کرنا چاہتی ہے۔

مزید خبریں :