سری لنکن کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان، سیکیورٹی حکام خطرہ مول لینے کو تیار نہیں

پاکستانی سیکیورٹی حکام کوئی خطرہ مول لینے کے لئے تیار نہیں اس لئے لاہور میں سری لنکا کے کھلاڑی ایک دن میں میچ کھیل کر وطن واپسی کے لئے اڑان بھریں گے۔

سری لنکن کرکٹ ٹیم پاکستان کے خلاف میچ سے چند گھنٹے پہلے اتوار کی صبح لاہور پہنچے گی، مہمان ٹیم لاہور آمد کے چند گھنٹے بعد قذافی اسٹیڈیم میں ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میچ کھیلے گی اور میچ کھیلنے کے چند گھنٹے بعد وطن واپس روانہ ہوجائے گی۔

لاہور میں مہمان ٹیم کی میچ سے قبل نہ پریس کانفرنس رکھی گئی ہے اور نہ مہمان کھلاڑی پریکٹس کریں گے جب کہ میچ کھیلنے کے بعد کھلاڑی پیر کی صبح ساڑھے 3 بجے براستہ دبئی کولمبو روانہ ہوجائیں گے۔

تین مارچ 2009 کو لاہور کے لبرٹی چوک میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد سری لنکا کی ٹیم پہلی بار لاہور آرہی ہے۔

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ابوظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں تین میچز پر مشتمل سیریز کا دوسرا میچ جمعے کو کھیلا جائے گا جس کے بعد ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب دونوں ٹیمیں الگ الگ پروازوں سے لاہور کے لئے روانہ ہوں گی۔

سری لنکن ٹیم ابوظہبی سے اور پاکستانی ٹیم دبئی سے لاہور پہنچے گی۔

علی الصبح لاہور پہنچنے کے بعد شام ساڑھے سات بجے پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تیسرا میچ کھیلا جائے گا، کھلاڑی صبح لاہور پہنچنے کے بعد آٹھ سے دس گھنٹے آرام کر سکتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے میچ کو دیکھنے کے لئے آئی سی سی کے جنرل منیجر کرکٹ جیف ایلڈیزاڈ، دو سیکیورٹی آفسیر اور ایک اینٹی کرپشن آفیسر بھی لاہور پہنچ رہے ہیں۔

کرکٹ سری لنکا کے سربراہ سوماتھی پالا اور ایشیائی ملکوں کے سربراہ بھی لاہور پہنچ رہے ہیں جب کہ لاہور میں میچ سے قبل ایشین کرکٹ کونسل کی ڈیویلپمنٹ کمیٹی کی میٹنگ ہوگی۔

قذافی اسٹیڈیم کے اطراف میں نشتر اسپورٹس کمپلیکس کا پورا علاقہ 25 اکتوبر سے مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

29 اکتوبر کو میچ مکمل ہونے تک لبرٹی چوک سے فیروز پور روڈ تک عام ٹریفک کی آمد مکمل طور پر بند رہے گی۔

مزید خبریں :