پاکستان
Time 04 نومبر ، 2017

ملک کے مختلف علاقوں میں دھند اور اسموگ، پنجاب میں 9 افراد جاں بحق، موٹروے بھی بند

پنجاب سمیت ملک کے مختلف علاقے آج بھی شدید دھند اور اسموگ کی لپیٹ میں ہیں جس کے نتیجے میں گزشتہ روز سے پیش آنے والے ٹریفک حادثات میں 9 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں۔

پنجاب کے میدانی علاقوں میں اسموگ اور دھند چھائے رہنے کا امکان
محکمہ موسمیات

ملک میں سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی پنجاب کے بیشتر علاقے شدید دھند اور اسموگ کی لپیٹ میں ہیں جس سے ٹریفک کی روانی اور فلائٹ آپریشن متاثر ہوا ہے جب کہ گزشتہ روز کامونکی اور جلال پور بھٹیاں میں پیش آنےو الے ٹریفک حادثات میں 6 افراد جان سے گئے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب کے میدانی علاقوں میں صبح اور رات کے اوقات میں اسموگ اور دھند چھائے رہنےکا امکان ہے۔

ملتان، بہاولپور، سرگودھا، ساہیوال، لاہور اور فیصل آباد ڈویژن میں شدید دھند کا امکان ہے جب کہ آئندہ 12 گھنٹوں میں ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔

موٹروے حکام کے مطابق لاہور میں آج دھند کی وجہ سے شہر سے بھیرہ تک حد نگاہ 70 سے 80 میٹر ریکارڈ کی گئی ہے جس کے باعث لاہورسے اسلام آباد کی طرف جانے والی گاڑیوں کو قافلوں کی شکل میں روانہ کیا جارہا ہے۔

شہری دوران سفر فوگ لائٹس استعمال کریں، لاہور پولیس

پولیس نے شہریوں کو ہدایت کہ ہے کہ وہ قافلوں کی شکل میں سفر کریں اور گاڑیوں کی رفتار محدود رکھیں جب کہ ڈرائیور دوران سفر فوگ لائٹس استعمال کریں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق جھنگ اورٹوبہ ٹیک سنگھ میں حد نگاہ 10 میٹر ریکارڈ کی گئی جب کہ لیہ، نورپور تھل، ساہیوال، رحیم یار خان اور بھکر میں حدنگاہ 100 میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔

پاکپتن اور منڈی بہاؤ الدین سمیت گردنواح میں شدید دھند اور اسموگ کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔

ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق موٹروے ایم تھری ہرقسم کی ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہے، ایم تھری پرپنڈی بھٹیاں سےگوجرہ تک حدنگاہ صفر سے 20 میٹر رہ گئی جب کہ موٹروے پر شیخوپورہ سے لاہور تک شدید دھند سے حد نگاہ صفر سے 15 میٹر ریکارڈ گئی ہے۔

اس کےعلاوہ موٹروے این ون پر پشاور سے رشکئی تک شدید دھند سے حد نگاہ 40 سے 50 میٹر جب کہ حافظ آباد انٹرچینج سے شیخوپورہ تک حد نگاہ 10 سے 20 میٹر ہوگئی۔

سرگودھا میں 8 گاڑیاں ٹکرا گئیں، 10 افراد زخمی

سرگودھا میں شدید دھند کے باعث موٹروے پر مڈھ رانجھا کی حدود میں 8 گاڑیاں آپس میں ٹکراگئیں جس سے 10 افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طبی امداد کے لیے کوٹ ادو اسپتال منتقل کیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہےکہ حادثہ دھند کی وجہ سے پیش آیا جب کہ دھند سے شہر اور گردونواح میں حد نگاہ 100 میٹر سے بھی کم ہے اور بجلی کی فراہمی بھی معطل ہوگئی، پولیس نے مسافروں کو غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت دی ہے۔

کمالیہ میں بھی دھند کی وجہ سے خان داچک کے قریب کار اور موٹرسائیکل میں ٹکر ہوگئی جس سے ایک شخص جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق جھنگ میں دھند کے باعث ٹریفک حادثات میں 2 افراد جاں بحق  اور 15 زخمی ہوگئے۔

رحیم یارخان میں اسموگ کی وجہ سے سرکاری اسکولوں کےاوقات میں عارضی تبدیلی کردی گئی ہے، تمام گرلز اور بوائز اسکول کے اوقات کار صبح 9:30 سے سہ پہر3:30 بجے تک ہوں گے جب کہ جمعہ کے روزاسکول کی چھٹی ایک بجے ہوگی۔

ملتان میں موسم کی خرابی کی وجہ سے پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا ہے۔ ایئرپورٹ ذرائع کا کہنا ہےکہ اندرون آنے اور جانے والی تمام پروازیں تاخیر کا شکار ہوئی ہیں، صبح سے ملکی اور غیر ملکی 8 پروازیں متاثر ہوئی ہیں۔

گوجرہ اور گردونواح میں دھند سے حد نگاہ صفر ہوگئی جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی ہے۔

سندھ اور بلوچستان کے علاقے بھی دھند کی لپیٹ میں

دوسری جانب سندھ اور بلوچستان کے علاقے بھی آج شدید دھند کی لپیٹ میں ہیں۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہےکہ آئندہ 12 گھنٹوں میں بالائی سندھ میں دھند پڑنے کا امکان ہے۔

موٹروے حکام کے مطابق سکھر کے میدانی علاقوں میں حد نگاہ 100 میٹر اور رہائشی علاقوں میں 500 میٹر تک رہ گئی، قومی شاہراہ پر حد نگاہ 100 میٹر ہے۔

سکھر ایئرپورٹ اور گردونواح میں شدید دھند کی وجہ سے فلائٹ آپریشن متاثر ہوا ہے جس سے کراچی جانے والی پرواز تاخیر کا شکار ہوگئی۔

موٹروے پولیس نے شہریوں کو قومی شاہراہ پر غیر ضروری سفر سے اجتناب کی ہدایت کی ہے۔

بلوچستان میں حب اور گردونواح میں شدید دھند سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔

آج کراچی میں ائیر پورٹ اور گردو نواح کے علاقوں میں صبح سویرے ہلکی دھند رہی تاہم سورج نکلنے پر دھند کا راج ختم ہوگیا۔

مزید خبریں :