پاکستان
Time 06 نومبر ، 2017

پنجاب میں آج بھی اسموگ کا ڈیرہ، مختلف حادثات میں ایک شخص جاں بحق، متعدد زخمی

اسموگ سے نمٹنے کے لیے بہتر منصوبہ بندی کے تحت تمام متعلقہ اداروں کی مربوط منظم جدوجہد جاری ہے—۔فوٹو/ اے پی

شدید دھند اور اسموگ نے آج بھی پنجاب بھر میں ڈیرہ جما رکھا ہے ، جس کے باعث حد نگاہ کم ہوجانے کی وجہ سے مختلف ٹریفک حادثات میں ایک شخص جاں بحق جبکہ طالبات سمیت 15 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق ضلع حافظ آباد کی تحصیل پنڈی بھٹیاں میں ایک تیزرفتار کار نالے میں گرنے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوا۔

 میانوالی میں شدید دھند کےباعث کالاباغ روڈ پراسکول وین ایک ٹرک سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں متعدد طالبات زخمی ہوگئیں۔

دوسری جانب بھکر میں مسلم کوٹ کے قریب دھند کے باعث وین درخت سےٹکرانے کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوئے۔

ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق قومی شاہراہ پر آلودہ دھند کے باعث حد نگاہ انتہائی کم ہوگئی ہے، ٹھوکر نیاز بیگ سے چیچہ وطنی تک حد نگاہ 30میٹر، کوٹ مومن سے سیال موڑ تک حد نگاہ 50 سے 60 میٹر جبکہ سیال موڑ سے خانقاہ ڈوگراں تک حد نگاہ 70 سے 100 میٹر تک ہے۔

ترجمان موٹر وے پولیس کے مطابق موٹروے پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد اور فیصل آباد سے گوجرہ تک بند ہے۔

موٹروے پولیس کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ شہری اسموگ و دھند کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور گاڑیوں پر فوگ لائٹس کا استعمال کیا جائے ۔

محکمہ تحفظ ماحول پنجاب کی کارروائیاں

دوسری جانب اسموگ کی موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے بہتر منصوبہ بندی کے تحت تمام متعلقہ اداروں کی مربوط منظم جدوجہد جاری ہے اور محکمہ تحفظ ماحول پنجاب کی جانب سے آلودگی کے باعث بننے والے 236 صنعتی یونٹس سیل کیے جاچکے ہیں۔

صوبائی وزیر تحفظ ماحول پنجاب بیگم زکیہ شاہنواز کے مطابق مزید 60 کارخانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرا دی گئی ہیں۔

محکمہ تحفط موحولیات پنجاب کی جانب سے 280000 کسانوں کو فصلوں کو آگ لگانے کی بجائے متبادل طریقہ کار کے استعمال کے بارے میں آگاہی دی گئی ہے جبکہ گردوغبار کے تدارک کے لیے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے 17000 کلومیٹر سڑکوں کو صاف بھی کیا۔

علاوہ ازیں رواں ہفتے دھواں دینے والی 16211 گاڑیوں کا چالان اور 1347 گاڑیاں بند بھی کی گئیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں حکومت پنجاب نے آلودہ دھند اور اسموگ پر قابو پانے کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی تھی، جبکہ فصلوں، ٹائروں اور کوڑے کو آگ لگانے پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔

مزید خبریں :