پاکستان
Time 14 نومبر ، 2017

حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دینے کی تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کو اشتہاری ملزم قرار دینے کی تعمیلی رپورٹ اور حسین نواز کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیل پیش کردی گئی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے حسن اور حسین نواز کے خلاف دائر  ریفرنسز پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران ملزمان کی عدالت میں عدم پیشی کے معاملے پر تفتیشی افسر نے ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی تعمیلی رپورٹ احتساب عدالت میں پیش کی اور بتایا کہ حسن اور حسین کی بذریعہ اشتہار طلبی کے عدالتی حکم پر عملدرآمد کرایا گیا اور دونوں ملزمان کے اشتہارات ان کی رہائش گاہوں اور عدالتی نوٹس بورڈ پر آویزاں کیے گئے۔

تفتیشی افسر نے مزید بتایا کہ رائیونڈ روڈ پر ملزمان حسن اور حسین کے اعلانات بھی کرائے گئے۔

تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ کے ذریعے ملزمان کی طلبی کے اشتہارات لندن بھی بھجوائے گئے۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان حسن اور حسین نواز کو ایک ماہ کے اندر عدالت  میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا، عدالت کی طرف سے دی گئی ایک ماہ کی مدت ختم ہو چکی ہے، ملزمان نے جان بوجھ کر خود کو چھپا رکھا ہے اور عدالت کے سامنے پیش نہیں ہو رہے۔

تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرادیے گئے، لہذا مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دیا جائے۔

حسین نواز کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیل پیش

سماعت کے دوران سابق وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز کے چار بینک اکاؤنٹس کی تفصیل بھی عدالت میں پیش کی گئی۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے عدالت کو بتایا کہ حسین نواز کے نجی بینک کے 4 اکاؤنٹس میں رقم بھی موجود ہے۔

نیب رپورٹ کے مطابق حسین نوازکے ایک اکاؤنٹ میں 3992 ڈالرز، دوسرےمیں 4272 یورو، تیسرے بینک اکاؤنٹ میں 207.53 پاؤنڈز جبکہ چوتھے اکاؤنٹ میں 382381 روپے موجود ہیں۔

سماعت کے بعد احتساب عدالت نے ریفرنسز پر مزید سماعت بدھ (15 نومبر) تک کے لیے ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ  اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایون فیلڈ پراپرٹیز، فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنسز میں سابق وزیراعظم کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو مفرور ملزم قرار دے کر ان کا کیس الگ کرنے اور انہیں اشتہاری ملزم قرار دینے کی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دی تھی، جو رواں ماہ 10 نومبر کو ختم ہوگئی تھی۔

عدالتی ڈیڈ لائن کے خاتمے کے بعد مفرور ملزمان حسن اور حسین نواز کو اشتہاری ملزم قرار دے کر جائیداد ضبطگی کی کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

واضح رہےکہ نیب نے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان کے خلاف تین اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف ایک ریفرنس دائر کیا ہے۔

مزید خبریں :