پاکستان
Time 14 نومبر ، 2017

سانحہ ماڈل ٹاؤن: سیکریٹری داخلہ کو جوڈیشل انکوائری رپورٹ پیش کرنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ نے سیکریٹری داخلہ کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ پیش کرنے کا حکم  دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی نقوی پر مشتمل سنگل بینچ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کی درخواست پر 21 ستمبر کو سانحہ کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم دیا تھا جس کے خلاف پنجاب حکومت نے انٹرا کورٹ اپیل دائر کررکھی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں جسٹس  شہباز رضوی اور جسٹس قاضی امین احمد پر مشتمل تین رکنی بینچ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کےسنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی درخواست پر سماعت کی جس دوران پنجاب حکومت کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

عدالت نے دوران سماعت پنجاب حکومت کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا جس پر ان کے معاون وکیل نے بتایا کہ پنجاب حکومت کے وکیل سپریم کورٹ میں مصروف ہیں اس لیے رپورٹ پیش نہیں کر رہے۔

عدالت نے کہا کہ رپورٹ پیش کرنے کا حکم سیکرٹری داخلہ کو دیا تھا پنجاب حکومت کے وکیل کو نہیں۔ عدالت نے سیکریٹری داخلہ کو جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

واضح رہےکہ جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پیش آنے والے واقعے میں پاکستان عوامی تحریک کے 14 کارکنان جاں بحق ہوئے تھے جس پر جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن نے انکوائری کی تھی تاہم اس انکوائری رپورٹ کو عام نہیں کیا گیا۔


مزید خبریں :