کاروبار
Time 14 نومبر ، 2017

بھارت سے روئی کی درآمد پر پھر غیراعلانیہ پابندی عائد

کراچی: چیرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے ایک بار پھر بھارت سے روئی کی درآمد پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کردی جس سے کاشتکاروں اورکاٹن جنرز میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے جب کہ ٹیکسٹائل ملز مالکان تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

چیرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ایک بیان میں بتایا کہ وزارت فوڈ سیکورٹی کے ذیلی ادارے پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ(پی پی ڈی) کی جانب سے روئی درآمد کنندگان کو روئی درآمدی پرمٹ کے اجراء پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پابندی کے باعث رواں سال پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان بھارت کے بجائے امریکا، برازیل اور مغربی افریقی ممالک سے روئی درآمد کررہے ہیں جو نہ صرف بھارت کے مقابلے میں قدرے مہنگی ہے بلکہ اس کی ڈلیوری بھی خاصی تاخیر سے ہوگی۔

احسان الحق کو بتایا کہ پی پی ڈی نے بھارت سے روئی کی درآمد کے لیے سخت ترین شرائط عائد کی ہیں لیکن اس کے باوجود روئی درآمدی پرمٹ کا اجراء تقریباً نا ممکن بنا دیا گیا ہے جس کے باعث رواں سال ابھی تک بھارت سے روئی کی درآمد شروع نہیں ہو سکی۔

چیرمین کاٹن جنرز کا کہنا تھا کہ رواں سال پاکستان میں سخت موسمی حالات کے باعث کپاس کی فصل کا معیار متاثر ہونے سے پاکستان کے بیشتر کاٹن زونز میں روئی کا معیار بھی متاثر ہوا تھا جس کے باعث ٹیکسٹائل ملز مالکان نے بڑے پیمانے پر روئی کے درآمدی سودے کیے تھے اور اطلاعات کے مطابق اب تک ان ٹیکسٹائل ملز مالکان نے روئی کی تقریبا 15 لاکھ سے زائد بیلز کے درآمدی سودے طے کر لیے ہیں جن کی ڈلیوری جنوری سے شروع ہونے کی توقع ہے۔

مزید خبریں :