انتہا پسندوں نے دپیکا کے سر کی قیمت 5 کروڑ مقرر کردی

فلم پدماوتی کا ایک منظر—۔پبلسٹی فوٹو

ممبئی: انتہا پسند ہندوؤں کی دھمکیوں کے بعد بالی وڈ فلم 'پدماوتی' کی مرکزی اداکارہ دپیکا پڈوکون کو سیکورٹی فراہم کردی گئی جبکہ ان کو نقل و حرکت محدود کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ’پدماوتی‘ شوٹنگ سے ہی تنازعات کا شکار ہے، جس پر بھارتی ریاست راجھستان کی انتہاپسند تنظیم شری راجپوت کرنی سینا نے تاریخی حقائق مسخ کرکے پیش کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

فلم ’پدماوتی‘ کا تنازع تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا اور ہر گزرتے دن کے ساتھ کرنی سینا کی دھمکیوں کا سلسلہ بھی بڑھ گیا ہے۔

اداکارہ دپیکا پڈوکون نے کچھ دن پہلے فلم کی لازمی نمائش کا اعلان کیا تھا جس کے بعد کرنی سینا مزید مشتعل ہوگئی ہے اور ان کی جانب سے اداکارہ کی ناک کاٹنے کا اعلان کیا گیا۔

لیکن اب ایک اور انتہا پسند تنظیم کے رہنما ٹھاکر ابھیشیک سوم نے اداکارہ دپیکا پڈوکون اور سنجے لیلا بھنسالی کے سر کی قیمت 5 کروڑ مقرر کردی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ رانی پدمنی نے 12 ہزار خواتین کے ساتھ اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا لیکن سنجے لیلا بھنسالی نے فلم میں رانی پدمنی کے کردار کو غلط انداز میں پیش کیا ہے۔

انتہا پسندوں کی جانب سے ملنے والی مسلسل دھمکیوں کے بعد اداکارہ کی سیکیورٹی بھی بڑھادی گئی ہے اور ان کے گھر اور دفتر کے باہر بھی پولیس اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔

اداکارہ کو نقل و حرکت بھی محدود کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، علاوہ ازیں ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی سیکیورٹی بھی بڑھائی گئی ہے۔

دوسری جانب فلم ’پدماوتی‘ سنسر بورڈ میں بھی پیش کردی گئی ہے جس کے بعد ممبئی پولیس نے سنسر بورڈ کے ارکان کو بھی سیکورٹی فراہم کردی ہے۔

فلم ’پدماوتی‘ یکم دسمبر کو نمائش کے لیے پیش کی جائے گی جس میں اداکارہ دپیکا پڈوکون، رنویر سنگھ اور شاہد کپور نے مرکزی کردار کیا ہے۔

مزید خبریں :