سانحہ سیہون کا مرکزی ملزم گرفتار، سی ٹی ڈی

کراچی: پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے رواں برس سیہون میں لعل شہباز قلندر کے  مزار پر ہونے والے خودکش حملے کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی ہے۔ 

سی ٹی ڈی اور رینجرز حکام کی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران انچارج سی ٹی ڈی عامر فاروقی نے بتایا کہ سانحہ سیہون شریف کے ملزم نادر جاکھرانی عرف مرشد کو منگھو پیر میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کیا جس کا تعلق داعش سے ہے۔

عامر فاروقی کے مطابق سانحہ سیہون کی منصوبہ بندی ڈیرہ مراد جمالی میں کی گئی جب کہ ملزمان کو افغانستان سے ہدایات ملی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس گروپ میں ملوث تمام لوگوں کا پتہ چل گیا، کچھ ملزمان مارے جاچکے ہیں اور کچھ کی تلاش جاری ہے۔

انچارچ سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ یہی گروپ سانحہ شاہ نورانی میں بھی ملوث تھا جب کہ ملزمان کو غیرملکی فنڈنگ اور تربیت حاصل تھی۔ 

عامر فاروقی کے مطابق منگھو پیر سے گرفتار ہونے والے دہشت گرد نادر عرف مرشد کے قبضے سے اسلحہ اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد ہوا جب کہ ملزم کا 5 روزہ ریمانڈ بھی حاصل کیا جاچکا ہے۔

یاد رہے کہ رواں برس فروری میں صوفی بزرگ لعل شہباز قلندر کے سیہون میں واقع مزار پر خودکش حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 80 سے زائد افراد ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔



مزید خبریں :