اسحاق ڈار سے وزارت خزانہ کا قلمدان واپس لے لیا گیا

اسلام آباد: اسحاق ڈار کی 3 ماہ کی چھٹی فوری طور پر منظور کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا قلمدان ان سے واپس لے لیا گیا ہے جو اب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے پاس رہے گا۔

اسحاق ڈار کی چھٹی کی منظوری اور قلمدان واپسی کے الگ الگ نوٹی فکیشن جاری کیے گئے۔

قواعد کے تحت اسحاق ڈار3 ماہ سے قبل آکر ذمے داریاں سنبھال سکتے ہیں، اگر اس مدت میں انہوں نے ذمہ داریاں نہ سنبھالیں تو اسحاق ڈار وفاقی وزیر نہیں رہیں گے۔چھٹی کے دوران وفاقی وزیر کا عہدہ اسحاق ڈار کے پاس رہے گا۔

ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کی یومیہ ذمہ داریاں چلانے کے لیے رواں ہفتے وزیر مملکت یا مشیر خزانہ کی تعیناتی کا بھی امکان ہے۔

خیال رہے کہ اسحاق ڈار نے ناسازی طبع کی وجہ سے چھٹی پر جانے کے لیے وزیر اعظم  کے نام خط لکھا تھا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسحاق ڈار کی درخواست موصول ہونے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف سے بھی مشاورت کی تھی جس کے بعد اسحاق ڈار کی چھٹی کی درخواست منظور کی گئی۔

خیال رہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار گزشتہ کئی دنوں سے لندن میں موجود ہیں، گزشتہ دنوں ان کے مستعفی ہونے کی خبریں سامنے آئی تھیں لیکن وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسحاق ڈار بدستور وزیر خزانہ ہیں۔

جیونیوز کےمطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو باضابطہ خط لکھا تھا جس میں انہوں نے بیماری کے باعث چھٹی کی درخواست کی تھی۔

اسحاق ڈار کی جانب سے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں وزارت خزانہ کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کرنے کی بھی درخواست کی گئی تھی۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیراعظم کو خط لکھنے سے پہلے پارٹی صدر نوازشریف کو بھی اعتماد میں لیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے اسحاق ڈار کو مشورہ دیا ہے کہ وہ طبیعت کی بہتری تک سفر نہیں کرسکتے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے اور جب ان کی صحت اجازت دے گی وہ عدالتوں کے سامنے پیش ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار کی غیر موجودگی میں وزیراعظم کی زیر صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل ذمہ داریاں سنبھالے گی۔

وفاقی وزیر خزانہ تقریباً ایک ماہ قبل لندن پہنچے تھے جہاں ہارلے اسٹریٹ ہسپتال میں ان کا علاج جاری ہے۔

اپنے دل کے علاج کے سلسلے میں وہ ہفتے میں تین مرتبہ ہسپتال جارہے ہیں جبکہ وہ ایک ہفتہ ہسپتال میں داخل بھی رہے ہیں۔

واضح رہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس زیر سماعت ہے جس میں ان پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے جبکہ مسلسل غیر حاضری پر عدالت نے وزیر خزانہ کو مفرور قرار دیتے ہوئے انہیں اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔

نیب نے اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط بھی لکھ دیا ہے۔

اسحاق ڈار کے وکیل نے عدالت میں موقف اپنایا ہے کہ ان کے مؤکل دل کے عارضے میں مبتلا ہیں جس کے علاج کے سلسلے میں ہی وہ لندن میں موجود ہیں۔

مزید خبریں :