کھیل
Time 22 نومبر ، 2017

کراچی آنے کے لیے بہت کم غیر ملکی کھلاڑی تیار ہیں، نجم سیٹھی

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ جن کھلاڑیوں نے پاکستان آنے کے لیے حامی بھری ہے ان میں سے زیادہ تر نے کراچی آنے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

پی سی بی بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے بعد لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے دو فہرستیں مرتب کی ہیں، ایک فہرست ان کی ہے جو دونوں شہروں میں آنے کو تیار ہیں جبکہ دوسری فہرست ان کی ہے جو صرف لاہور میں کھیلنے کو تیار ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے تین میچز پاکستان میں ہوں گے، دو لاہور اور فائنل کراچی میں ہوگا۔

نجم سیٹھی نے بتایا کہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کو ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے دو مرحلوں میں درست کیا جارہا ہے جس کا پہلا مرحلہ مارچ تک مکمل ہوجائے گا، امید ہے پی ایس ایل کے فائنل کیلیے فروری میں اسٹیڈیم تیار ہوجائے گا۔

'کوشش ہوگی مزید فرنچائزز بنائی جائیں'

انہوں نے کہا کہ کوشش ہوگی مزید فرنچائزز بنائی جائیں، امید ہے موجود فرنچائزز ہمیں سپورٹ کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ ممکن ہے اگلے دو سال پی ایس ایل میں 6 ٹیمیں ہوں پھر 6 کی بجائے 8 ٹیمیں کردی جائیں۔

نجم سیٹھی نے بتایا کہ جنوری کے پہلے ہفتے میں بھارت کے خلاف کیس آئی سی سی کی تنازعات حل کرنے والی کمیٹی میں پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے کیس پر 10کروڑ روپے رکھے گئے، اربوں کی باتیں من گھڑت ہیں، خواہش ہے بھارت سے سیریز ہو،جو ہم جیتیں اورپیسے بھی کمائیں۔

پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ کوئٹہ ریجن کے کھلاڑی شامل نہ ہونے کا معاملہ بورڈ آف گورنرز اجلاس میں زیربحث آیا تھا۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ کھلاڑیوں کے فیصلے فرنچائز کرتی ہیں، اگلی بار ایمرجنگ پلیئرز کیٹیگری میں ریجن کے کھلاڑی شامل ہوں گے۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ پی ایس ایل کے شیڈول میں تاخیر ہے، وینیوز کا حتمی فیصلہ ہونا ہے، دبئی اور ابوظبی نے زیادہ میچز مانگے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز ٹیم 5 سال تک پاکستان میں تین میچز کھیلے گی، امریکا میں ٹرائی سیریز میں پاکستان، ویسٹ انڈیزکے ساتھ تیسری ٹیم شامل ہوگی۔

مزید خبریں :