پاکستان
Time 27 نومبر ، 2017

’دوسرے ادارے ایگزیکٹو کو موقع نہیں دیں گے تو کارکردگی بہتر نہیں ہوسکتی‘

اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہےکہ ریاست کے اہم ستون ’انتظامیہ‘ کو ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے موقع دینا چاہیے کیونکہ جب تک  دوسرے ادارے انتظامیہ کو موقع نہیں دیں گے کارکردگی بہتر نہیں ہوسکتی۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ اب معاملات طےپاگئے ہیں، مظاہرین زیادہ ترجہگوں کو خالی کرچکے ہیں اور جلد تمام چیزیں معمول پر آجائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ دھرنا ہمارے لیے بحیثيت قوم بہت سارے سوالات چھوڑ کر جارہا ہے، دھرنے کے دوران لوگوں کواشتعال دلایا گیا اور گھروں پرحملے کیے گئے جب کہ جن کے گھروں پر حملے کیے گئے وہ بھی مسلمان اور ختم نبوت پریقین رکھتے تھے۔

حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان معاہدہ

احسن اقبال نے مزید کہا کہ جس قانون کے حوالے سے سارا معاملہ ہوا اس کوتمام جماعتوں نے مل کر پاس کیا، چند جماعتوں نےاس قانون پر سیاست کی،ان کا فرض تھا زاہد حامد کی پشت پرکھڑے ہوتے، یہ اکیلے زاہد حامد کی ذمے داری نہیں تھی وہ صرف پیغام رساں تھے، زاہدحامد پارلیمانی کمیٹی کے مسودے کوایوان میں پیش کرنے کے پابند تھے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جماعتوں بشمول مذہبی جماعتوں کواس معاملے میں اونر شپ لینی چاہیے تھی، ان جماعتوں نے معاملے سے خود کوالگ کرلیا اور حکومت کوپھنسانے کی کوشش کی، ان سیاسی جماعتوں نے تماشائیوں والا کردارادا کیا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ دھرنے والوں سے جوباتیں طے ہوئی ہیں ان پرعمل درآمد ہورہا ہے، کچھ لوگ پولیس کی تحویل میں ہیں انہیں پولیس چھوڑسکتی ہے، مظاہرین نجی جیل میں نہیں کہ دروازہ کھول کرانہیں نکال دیا جائے، جومظاہرین عدالتی عمل میں ہیں ان کو قانونی ضابطے پورے کرنے ہوں گے۔

واضح رہے کہ فیض آباد انٹر چینج پر مذہبی جماعت کا دھرنا 21 روز تک جاری رہا جس کےباعث جڑواں شہروں کے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ہے جب کہ دھرنے کے خلاف پولیس کے آپریشن کی وجہ سے ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے تاہم حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان معاہدے کے تحت دھرنا ختم کردیا گیا۔


مزید خبریں :