پاکستان
Time 30 نومبر ، 2017

اسلام آباد دھرنے کے دوران گرفتار 47 افراد انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش

حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان معاہدہ طے پانے کے بعد25 نومبر کو 22 روز بعد دھرنا ختم کیا گیا تھا—۔فائل فوٹو

اسلام آباد: راولپنڈی اور اسلام آباد کے سنگم پر واقع فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت کے دھرنے کے خلاف آپریشن کے دوران گرفتار کیے گئے 47 افراد کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد عدالت نے تمام ملزمان کی شناخت پریڈ کا حکم دیتے ہوئے ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کردی اور انہیں پولیس کی تحویل میں دے دیا۔

دھرنے کے دوران گرفتار کیے گئے دیگر 73 ملزمان اڈیالہ جیل میں قید ہیں، جن کے وکلاء نے ضمانت کی درخواست جمع کرائی جس پر اسلام آباد عدالت نے 10، 10 ہزار کے مچلکوں کے عوض ملزمان کی ضمانت کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مچلکے جمع کرانے پر رہائی ہوگی۔

دوسری جانب تھانہ آبپارہ میں 41، تھانہ کھنہ پل اور آئی نائن میں بھی 16 افراد کے خلاف مقدمات درج ہیں۔

خیال رہے کہ فیض آباد انٹرچینج پر ایک مذہبی تنظیم نے رواں ماہ کے آغاز میں دھرنے کا آغاز کیا تھا، جس میں ختم نبوت سے متعلق ایک شق میں ترمیم کے معاملے پر وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔

بعدازاں زاہد حامد کے وزارت سے استعفے کے بعد حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان دھرنا ختم کرنے پر معاہدہ طے پاگیا اور 25 نومبر کو 22 روز بعد دھرنا ختم کردیا گیا۔

مذہبی جماعت کے قائدین نے فیض آباد سمیت دیگر شہروں کے مظاہرین کو بھی دھرنا ختم کرنے کی ہدایت کی لیکن لاہور کے فیصل چوک پر مظاہرین اب بھی دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔ 

مزید خبریں :