بھارت: مردہ قرار دیا گیا بچہ آخری رسومات سے قبل زندہ ہو گیا

بھارت کے ایک اسپتال میں ڈاکٹر نے انتہائی غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے زندہ پیدا ہونے والے بچے کو مردہ قرار دیدیا۔

بھارت کے دارالحکومت نیو دہلی کے میکس سپر اسپیشلٹی اسپتال میں جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی جس میں سے ایک بچہ مردہ تھا جب کہ دوسرے بچے کو بھی ڈاکٹرز نے کچھ گھنٹوں بعد مردہ قرار دے دیا۔

ڈاکٹر نے بچے کو مردہ قرار دے کر پلاسٹک کے بیگ میں پیک کر دیا اور جب والدین بچوں کو آخری رسومات کے لیے لے جا رہے تھے تو انہوں نے بچوں کے بیگ میں کچھ حرکت محسوس کی۔

پیدا ہونے والے بچوں کے دادا کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے فوری بعد بچے کو قریبی اسپتال لے کر گئے جہاں ڈاکٹرز نے بتایا کہ ان کا بچہ زندہ ہے۔

اس واقعے کے بعد پرائیویٹ اسپتالوں میں مہنگا علاج ہونے کے باوجود صحت کی سہولیات کے حوالے سے بڑے پیمانے پر غم و غصے کی لہر پائی جاتی ہے۔

نیو دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔

ریاستی وزیر صحت نے بھی زندہ بچے کو مردہ قرار دیے جانے کے واقعے کو انتہائی حیران کن اور سنگین نوعیت کا جرم قرار دیا ہے۔

دوسری جانب میکس اسپتال کی انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے نے ہمیں بھی ہلا کر رکھ دیا ہے اور واقعے میں ملوث ڈاکٹر کو جبری رخصت پر بھیج کر تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

نیو دہلی پولیس نے بھی واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور اس حوالے سے ماہرین کی رائے بھی لی جا رہی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی نیودہلی کے مضافاتی علاقے گُرگاؤں میں ایک پرائیویٹ اسپتال میں ڈینگی کی مریض بچی دم توڑ گئی تھی جس کے علاج کا بل 26 لاکھ روپے وصول کیا تھا جس پر اسپتال انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔