پاکستان
Time 05 دسمبر ، 2017

نیب ریفرنسز: نوازشریف کے ڈالر کرنسی اکاؤنٹ کی تفصیلات عدالت میں پیش

اسلام آباد: احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران نوازشریف کے غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹ کی تفصیلات پیش کردی گئیں۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف نیب کی جانب سے دائر تین ریفرنسز کی سماعت کر رہے ہیں۔

سماعت شروع ہوئی تو نیب کی جانب سے پیش کیے گئے نجی بینک سے تعلق رکھنے والے گواہ ملک طیب نے عدالت میں نواز شریف کے بینک اکاؤنٹ سے مریم صفدر اور دیگر افراد کو جاری چیکس کی تفصیلات پیش کیں۔

گواہ نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف نے مریم صفدر کو 14 اگست 2016 کو 19.5 ملین روپے کا چیک دیا جب کہ مریم صفدر کو ہی 13 جون 2015 کو 12 ملین اور 15 نومبر 2015 کو 28.8 ملین روپے کا چیک دیا گیا۔

دوران سماعت نواز شریف کےغیر ملکی اور ڈالر کرنسی اکاؤنٹ کی تفصیلات عدالت میں پیش کی گئیں۔

گواہ نے عدالت کو بتایا کہ حسین نواز نے 30 جون 2010کو 60 ہزار 500 ڈالرز نواز شریف کو بھیجے ، حسین نواز نے 20 نومبر 2011ک و 90ہزار ڈالرز نواز شریف کو بھیجے جب کہ 19 اکتوبر 2012 کو نواز شریف نے 3 بار 8 لاکھ ڈالرز بینک سے نکلوائے اور رقم پاکستانی کرنسی میں تبدیل کرکے پاکستانی کرنسی اکاونٹ میں منتقل کرائی گئی۔

گواہ کا عدالت کے روبرو کہنا تھا کہ 30 اپریل 2013کو 10 لاکھ ڈالرز اپنے پاکستانی کرنسی اکاونٹ میں ٹرانسفر کیے، 30 اپریل 2013کو نواز شریف نے 10 لاکھ ڈالر اپنے فارن کرنسی اکاؤنٹ میں منتقل کیے،  اگست 2013 میں نوازشریف نے 4 بار ساڑھے 9 لاکھ ڈالرز اپنےفارن کرنسی اکاؤنٹ میں منتقل کیے۔

گواہ کے مطابق 10 لاکھ ڈالرز 4 چیکس کےذریعے پاکستانی کرنسی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیے، 19اکتوبر 2012کو نواز شریف نےاپنے فارن کرنسی اکاؤنٹ میں 8 لاکھ ڈالرز کی 3 ٹرانزیکشنز کیں۔

اس موقع پر احتساب عدالت کے جج نے گوا سے استفسار کیا کہ کیا وجہ ہے کہ ایک دن میں دوبار رقم منتقل کی گئی؟ جس پر گواہ نے بتایا کہ یہ رقوم ان کی بینک میں تعیناتی سے پہلے ٹرانسفر ہوئیں جب کہ وکیل نے مؤقف اپنایا کہ گواہ کے پاس رقوم کی ٹرانسفر کی ہارڈ کاپی نہیں۔

احتساب عدالت کے جج نے ہدایت کی کہ جو دستاویزات جمع کر ارہے ہیں ان پر نشان لگادیں جس پر نوازشریف کی وکیل عائشہ احد نے کہا کہ سب کچھ پراسیکیوٹر کو خود لکھوانا ہے تو گواہ کو بھیج دیں۔

ادھر مقدمے میں نامزد ملزم کیپٹن (ر) محمد صفدر نے بھی نواز شریف اور مریم نواز کے بعد اپنے وکیل امجد پرویز کے توسط سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرادی۔

درخواست میں 15 روز کے لئے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کی غیر حاضری میں فیصل عرفان ایڈووکیٹ پیش ہوں گے۔ 

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور ہونے کی وجہ سے آج پیش نہ ہوئے۔ 

کیس کا پس منظر

سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے ہیں جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہے۔

نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن، حسین ، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا ہے۔

العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

مزید خبریں :