دنیا
Time 09 دسمبر ، 2017

'فلسطین کی سرزمین پر ٹرمپ کے نائب کو خوش آمدید نہیں کہا جائے گا'

امریکی نائب صدر مائیک پینس (بائیں) رواں ماہ کے آخر میں مصر، اسرائیل اور مغربی کنارے کا دورہ کریں گے—۔فائل فوٹو/اے ایف پی

غزہ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد فلسطین کی حکمران جماعت 'الفتح' کے سینئر عہدیدار جبریل الرجوب کا کہنا ہے کہ امریکی نائب صدر مائیک پینس کے دورے کے دوران انہیں خوش آمدید نہیں کہا جائے گا۔

خبر رساں رائٹرز کے مطابق الرجوب نے دیگر عرب ملکوں سے بھی اپیل کی کہ وہ اِس مجوزہ دورے کے دوران اُن سے ملنے سے گریز کریں۔ 

واضح رہے کہ امریکی نائب صدر رواں ماہ کے آخر میں مصر، اسرائیل اور مغربی کنارے کا دورہ کریں گے۔

وہ اس دورے کے دوران فلسطینی علاقے بیت الحم جانے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

اکتوبر میں مائیک پینس کے دورے کا اعلان کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ امریکی نائب صدر اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات کریں گے۔

دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اپنے حالیہ خطاب میں مائیک پینس کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'نائب صدر آنے والے دنوں میں اس خطے کا دورہ کریں گے، تاکہ مشرق وسطیٰ سے بنیاد پرستی کے خاتمے کے لیے ہمارے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا جاسکے'۔

تاہم الفتح کی سینٹرل کمیٹی کے سیکریٹری جنرل جبریل الرجوب کا کہنا ہے کہ امریکی نائب صدر اور فلسطینی صدر محمود عباس کی ملاقات نہیں ہوگی۔

الرجوب نے کہا، 'میں فلسطین کی سرزمین پر ٹرمپ کے نائب کو خوش آمدید نہیں کہوں گا'۔

انہوں نے مزید کہا، 'مائیک پینس نے 19 دسمبر کو محمود عباس سے ملاقات کی درخواست کی تھی، لیکن یہ ملاقات اب نہیں ہوگی'۔

دوسری جانب ملاقات کے حوالے سے یہ رپورٹس سامنے آنے پر وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ مائیک پینس کی محمود عباس سے ملاقات اب بھی شیڈول ہے۔

اس حوالے سے فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آسکا۔


مزید خبریں :