جرمنی میں پورا گاؤں ہی نیلام کر دیا گیا

فوٹو: اے ایف پی

مشرقی جرمنی کے گاؤں الوائن کو ایک غیر معمولی نیلامی کے ذریعے ایک لاکھ 40 ہزار یورو میں فروخت کر دیا گیا۔

بیس نفوس پر مشتمل گاؤں کے خالی گھر اور ضعیف العمر لوگ سابق کمیونسٹ مشرقی جرمنی کے دور کی یاد دلاتے ہیں۔

فوٹو: اے ایف پی

گاؤں کے واحد بولی لگانے والے خریدار نے ٹیلی فون پر 140000 یوروز قیمت لگا کر اس جگہ کو خریدا جس کی ابتدائی بولی بولی رئیل اسٹیٹ ایجنٹ نے 125 ہزار یورو لگائی تھی۔

سن 2000 میں یہ جگہ پرائیویٹ سرمایہ کاروں کو فروخت کی گئی۔ اس جگہ کے حقیقی خریدار دو بھائی تھے جو اپنی ایک درجن عمارتوں، شیڈز اور گیراجوں کی دیکھ بھال نہ کر سکے۔

برلن کے جنوب سے 120 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع برانڈن برگ ریاست کے اس گاؤں کی زیادہ تر آبادی ریٹائرڈ افراد پر مشتمل ہے۔

1990 میں جرمنی کے الحاق کے بعد ایک وقت میں اس گاؤں کی آبادی 50 افراد پر مشتمل تھی اور یہ زمین کوئلے سے چلنے والے پلانٹ کی ملکیت تھی جو یورپ کا سب سے پرانا پلانٹ تھا۔

فوٹو: انٹرنیٹ

یہ پلانٹ 1991 میں بند کر دیا گیا اور پھر بہت سے لوگ یہ گاؤں چھوڑ گئے کیونکہ ان کا ذریعہ معاش ختم ہو گیا تھا۔

الوائن کا شمار مشرقی جرمنی کے ان علاقوں میں ہوتا ہے جو مغرب میں خوشحالی، تنخواہوں اور روزگار کے حوالے سے بہت پیچھے ہے۔

حکومتی اعداد و شمار کے مطابق 1990 سے 2015 کے دوران الوائن کی آبادی کی شرح میں 15 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے

مزید خبریں :