پاکستان
Time 12 دسمبر ، 2017

اقوام متحدہ میں بین المذاہب مکالمے کے فروغ کےلئے پاکستان کی قرارداد منظور

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بین المذاہب مکالمے کے فروغ کےلئے پاکستان اور فلپائن کی طرف سے مشترکہ طور پر پیش کردہ قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی۔

قرار داد میں دنیا میں تعلیم، تحمل اور تعاون پر مبنی امن اور عدم تشدد کے ماحول کے قیام کےلئے بین المذاہب اور بین الثقافتی مکالمے کے فروغ پر زور دیا گیا ہے۔

قرار داد میں تمام ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور حقوق انسانی کے عالمی اعلامیہ کے مطابق تمام انسانی حقوق اور شخصی آزادیوں کے تحفظ کے حوالے سے اپنی اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

یہ قرار داد پہلی بار امریکا میں 11ستمبر کے حملوں کے ردعمل میں سامنے آنے والے تہذیبوں کے درمیان تصادم کے نظریے کے جواب میں متعارف کرائی گئی تھی۔

اس قرار داد میں امتیازی سلوک اور تشدد پر اکسانے والی مذہبی منافرت کی حمایت کی مذمت کی گئی تھی اور بین المذاہب اور بین الثقافت مکالمے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا تاکہ دنیا میں امن اور ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے قرار داد کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس عالمی برادری کی طرف سے دہشت گردی، عدم برداشت اور تعصب کے خلاف پاکستان کی کوششوں کا اعتراف قرار دیا ہے۔

اے پی پی کو ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہا یہ قرار داد عالمی سطح پر امن و استحکام کے حصول کے لئے بین المذاہب اور بین الثقافت مکالمے کے فروغ کا بنیادی ڈھانچہ فراہم کرتی ہے۔

اقوم متحدہ کی جنرل اسمبلی نے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے ہاں بین المذاہب اور بین الثقافت مکالمے کے فروغ کےلئے عملی اقدامات کریں اور باہمی تنازعات کو افہام و تفہیم کے ذریعے حل کریں۔

پاکستانی مندوب نے مزید کہا کہ قرار داد کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ بین المذاہب اور بین الثقافت مکالمے کے فروغ کےلئے عملی اقدامات کی نشاندہی اور ان پر عملدرآمد کیا جائے۔یہ مل جل کر امن سے رہنے اور غیر ملکیوں سے نفرت اور عدم برداشت کے خاتمے پر بھی زور دیتی ہے۔

جنرل اسمبلی نے گلوبل فورمز آف دی یونائٹڈ نیشنز الائنس آف سیویلائزیشنز کے اختیار کردہ اعلامیہ کا بھی خیر مقدم کیا۔

مزید خبریں :