دنیا
Time 13 دسمبر ، 2017

مقبوضہ بیت المقدس کی حیثیت میں تبدیلی سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہونگے، خواجہ آصف

وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کی حیثیت تبدیل کرنے سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں گے۔

ترکی کے شہر استنبول میں او آئی سی کے 57 رکن ممالک کے وزرائے خارجہ اجلاس کے دوران رکن ممالک اپنا اپنا نقطہ نظر پیش کر رہے ہیں۔

اجلاس کے دوران پاکستان کی نمائندگی کرنے والے خواجہ آصف نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی، عالمی روایات اور ریاستی طرز عمل کے خلاف ہے۔

وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے جب کہ ہماری پارلیمنٹ نے متفقہ قراردادوں کے ذریعے امریکی اعلان کی مذمت کی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا بھر کے لوگ امریکی فیصلے کی مخالفت کر رہے ہیں جب کہ پاکستان کے عوام اور حکومت کے جذبات بھی عالمی برادری کے جذبات میں شامل ہیں۔

ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے اپنے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دیا جائے اور اس کے  لیے مسلم ممالک کو دنیا پر دباؤ ڈالنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی تمام ممالک سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کو مسترد کرنے کی اپیل کرے گا۔

اجلاس کے دوران امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے اعلان کی 57 اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ نے شدید مذمت کی۔ 

جب کہ اس موقع پر ایک قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں فلسطین سے اظہار یکجہتی اور امریکا کے متنازع اعلان کی مذمت کی گئی اور وزرائے خارجہ اجلاس کی منظور کردہ قرارداد او آئی سی کے سربراہ اجلاس میں بھی پیش کی گئی۔

خیال رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان کی درخواست پر بلائے گئے او آئی سی کے ہنگامی اجلاس میں فلسطینی صدر محمود عباسی، اردن کے بادشاہ عبداللہ دوئم، پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، آذربائیجان کے صدر الہام الیو، ایرانی صدر حسن روحانی اور بنگلہ دیش کے صدر عبدالحامد سمیت 22 اسلامی ممالک کے سربراہان اور 25 ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔

کانفرنس میں مصر، متحدہ عرب امارات، موروکو اور قازقستان کے وزرائے خارجہ شریک ہوئے جب کہ سعودی عرب کی جانب سے اسلامک افئیر کے وزیر صالح بن عبدالعزیز الشیخ نے ریاض کی نمائندگی کی۔

ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اولو کا گزشتہ روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی اعلان کے بعد بعض عرب ممالک کی جانب سے واشنگٹن کو مناسب جواب نہیں دیا گیا اور وہ خوف زدہ ہیں اور لگتا ہے کہ عرب ممالک ڈونلڈ ٹرمپ کو جواب دینے سے گریز کر رہے ہیں۔

ایران کی ایلیٹ ریولیوشنری گارڈ کے کمانڈر قاسم سلیمانی کا گزشتہ روز بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ایران فلسطین میں اسلامی مزاحمتی طاقتوں کی حمایت کے لئے تیار ہے جب کہ ایرانی پارلیمنٹ نے مسلم ممالک سے اپیل کی تھی کہ وہ امریکا سے اقتصادی تعلقات ختم کریں۔

مزید خبریں :