پاکستان
Time 14 دسمبر ، 2017

پاناما کیس سے کرپٹ مافیا کو پیغام گیا کہ اب سب کی باری آئے گی، عمران خان


چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو جب عدالت نے جے آئی ٹی میں گھسیٹا تو کرپٹ مافیا کو پیغام گیا کہ اب سب کی باری آئے گی۔

کراچی بار کی تقریب میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ تاریخ بتاتی ہے کبھی عدالتوں نے طاقتور پر ہاتھ نہیں ڈالا، جہاں طاقتور کے لئے ایک اور کمزور کے لئے دوسرا قانون ہو تو وہ معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔

عمران خان نے کہا کہ پاناما کیس سے متعلق سوا سال تک جو جہاد ہوا اس کا فیصلہ کن وقت ہے اور اب ہمیشہ کے لئے پاکستان بدل چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کبھی اس ملک میں طاقتور مافیا کو کٹہرے میں نہیں لایا گیا اور نواز شریف کو عدالتوں اور جے آئی ٹی میں گھسیٹا گیا تو کرپٹ مافیا کو بھی پیغام گیا کہ اب ان کی بھی باری آئے گی۔

چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ انہیں کیوں نکالا، وہ یہ نہیں کہہ رہے ہیں ان کے ساتھ ناانصافی ہوئی بلکہ کہہ رہے ہیں کہ وہ طاقت ور ہیں اور عدالتیں انہیں کیسے بلاسکتی ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کو معلوم ہے کہ قانون کہتا ہے کہ پبلک آفس ہولڈر کو اثاثوں کا جواب دینا پڑتا ہے لیکن انہوں نے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثے ہیں تو تمھیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ جو یہ کہہ رہے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے تو انہیں اپنی کرپشن خطرے میں دکھائی دے رہی ہے۔

چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کرپٹ مافیا اقتدار میں آتا ہے اور اقتدار سے جاتے ہیں تو جیل چلے جاتے ہیں، پیپلزپارٹی کی پہلی حکومت ختم کی گئی تو آصف زرداری وزیراعظم ہاؤس سے جیل گئے اور پھر حکومت آئی تو وہ دوبارہ وزیراعظم ہاؤس آئے۔

عمران خان نے کہا کہ پہلے قانون کی بالادستی ہوتی ہے پھر ترقی اور خوشحالی آتی ہے، کوئی بھی ملک قانون کی بالادستی کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا، امید ہے آنے والے دنوں میں ایسی بڑی تبدیلی آرہی ہے اور اسی سے پاکستان اٹھے گا۔

ایف پی سی سی آئی میں خطاب

دوسری جانب ایف پی سی سی آئی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ قوم پر چیلنجز آتے ہیں اور اس وقت ہم پر ایک مشکل وقت آیا ہوا ہے، اس لیے ہمیں سوچنا ہوگا ہم کیا غلطی کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہو اور 300 ارب کی منی لانڈرنگ ہو، وزیر خارجہ دبئی سے تنخواہ لے رہا ہو، وزیر داخلہ سعودی عرب میں اقاما لے کر بیٹھا ہو اور ایک پنجاب کا وزیر دبئی میں سیکیورٹی گارڈ ہو تو ملک کا کیا مستقبل ہوسکتا ہے۔

چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جس ملک کی قیادت کرپٹ ہو اس ملک کا کوئی مستقبل نہیں، ہمیں کبھی توقع نہیں رکھنی چاہیے، جب اوپر والے ٹیکس نہ دیں اور توقع کریں کہ ادارے چلیں گے، لوگ ٹیکس دیں گے، جس ملک کا وزیراعظم کرپٹ ہو تو کیسے سب ایماندار ہوں گے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ کرپشن کے خلاف میری 21 سال سے جنگ چل رہی ہے، جب وزیراعظم کرپشن کرتا ہے تو ملک کے ادارے تباہ ہوتے ہیں، اس طرح ملک میں لوٹ سیل شروع ہوجاتی ہے۔



مزید خبریں :