سلمیٰ ہائیک نے خود کو ہراساں کیے جانے کے واقعے سے پردہ اٹھادیا

اداکارہ سلمیٰ ہائیک — فوٹو : فائل

ہالی ووڈ کی خوبرو اداکارہ سلمیٰ ہائیک نے بھی پروڈیوسر ہاروی وائن اسٹین کی جانب سے خود کو ہراساں کیے جانے کے واقعے سے پردہ اٹھادیا۔

میکسیکن اداکارہ سلمیٰ ہائیک نے ہالی ووڈ کے بدنام پروڈیوسر ہاروی وائن اسٹین کے حوالے سے بتایا کہ کس طرح وہ سلمیٰ ہائیک کو ہراساں کرتا تھا اور دھمکیاں دیتا تھا۔

آسکرایوارڈ یافتہ اداکارہ سلمیٰ ہائیک نے ہوش اُڑادینے والے انکشافات امریکی اخبار کے ایک مضمون میں کیے ہیں۔

سلمیٰ ہائیک نے بتایا کہ 2002 میں فلم " فریدا " میں سرمایہ لگانے کے بعد ہاروی وائن اسٹین نے سلمیٰ ہائیک کو بلیک میل کرنا شروع کردیا اور طرح طرح کی جنسی خواہشات کی بھرمار کردی۔

اداکارہ کے مطابق ہر بار کا انکار وائن اسٹین کا غصہ بڑھاتا رہا یہاں تک کہ اس نے اداکارہ کو ایک بار قتل کی بھی دھمکی دی۔

سلمیٰ ہائیک نے مزید انکشاف کیا کہ وائن اسٹین کی آخری شرط فلم میں عریاں مناظر کی عکس بندی تھی جس کی شوٹنگ سے پہلے سلمیٰ کی طبیعت بگڑ گئی تھی۔

اداکارہ نے کہا کہ فلم انڈسٹری میں مرد و خواتین سے یکساں برتاؤ کیے جانے تک ایسے لوگ شکار کرتے رہیں گے۔

سلمیٰ ہائیک کے علاوہ نامور فنکاروں سمیت 100 سے زائد خواتین امریکی پروڈیوسر وائن اسٹین پر جنسی استحصال کا الزام عائد کرچکی ہیں جبکہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اس حوالے سے ’’می ٹو‘‘ کا ہیش ٹیگ بھی بن چکا ہے۔

مزید خبریں :