دنیا
Time 15 دسمبر ، 2017

کیا شمالی کوریا نےغلطی سے اپنے پہلے ایٹم بم کی تصویر جاری کردی؟

دیوار پر لگی ایک تصویر میں سابق رہنما کم جونگ اِل کو ایک ڈیوائس کا معائنہ کرتے دیکھا گیا—۔ویڈیو اسکرین گریب

پیونگ یانگ: شمالی کوریا کے سرکاری ٹیلی ویژن نے حال ہی میں سابق رہنما کم جونگ اِل کی ایک تصویر نشر کی، جس میں وہ مبینہ طور پر ملک کے پہلے ایٹمی بم کا معائنہ کرتے نظر آئے۔

پیر (11 دسمبر) کو اسلحے سے متعلق ایک کانفرنس کے دوران شمالی کوریا کے سرکاری ٹی وی پر نشر کی گئی 30 منٹ کی ویڈیو میں دیوار پر لگی ایک تصویر میں سابق رہنما کم جونگ اِل کو ایک ڈیوائس کا معائنہ کرتے دیکھا گیا۔

اس کانفرنس میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے بھی شرکت کی۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ تصویر اس سے قبل نہیں دیکھی گئی اور اگر یہ اصل ہے تو یہ ممکن ہے کہ یہ تصویر 2006 سے 2009 کے دوران لی گئی ہوگی جب شمالی کوریا نے متعدد جوہری تجربات کیے تھے۔

ویڈیو میں اس تصویر کے ساتھ دیوار پر چند مزید تصاویر بھی دکھائی دیں، جن کا مقصد شمالی کوریا کے اسلحہ پروگرام کی کامیابی کو نمایاں کرنا تھا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق آنجہانی کم جونگ اِل کی جوہری اسلحے کا معائنہ کرتے ہوئے کوئی تصویر عوامی طور پر دستیاب نہیں ہے۔

تاہم اگر یہ تصویر اصلی ہے تو یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ شمالی کوریا نے اپنے ایٹمی پروگرام کی اندرونی تفصیلات اس طرح شیئر کی ہوں۔

گذشتہ اگست میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی ایک تصویر منظرعام پر آئی تھی، جس میں وہ ایک دفاعی مرکز کے دورے کے موقع پر بیلسٹک میزائل کا دورہ کرتے نظر آئے تھے۔

دوسری جانب کیلیفورنیا کے جیمز مارٹن سینٹر فار نان پرولیفیریشن اسٹڈیز کے ریسرچ ایسوسی ایٹ شیا کوٹن کا کہنا ہے کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ کم جونگ اِل کی یہ تصویر اتفاقیہ طور پر ریلیز ہوئی ہے۔

شیا کوٹن کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ کم جونگ اِل کسی ہتھیار کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن تصویر دیکھ کر یہ بتانا مشکل ہے کہ یہ کون سا ہتھیار ہے۔

ان کا کہنا تھا، 'کم جونگ اِل نے شمالی کوریا کے پہلے دو جوہری تجربات کیے اور شاید وہ اسی سائز کے تھے، جیسے تصویر میں نظر آرہے ہیں'۔

خیال رہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ ان رواں برس اس بات کا اعلان کر چکے ہیں کہ ان کا ملک ایٹمی بم، ہائیڈروجن بم اور بین البراعظمی بلیسٹک میزائلوں کی تیاری کے بعد مکمل طور پر جوہری طاقت حاصل کر چکا ہے۔

شمالی کوریا کو اپنے اسلحہ و جوہری پروگرام کی وجہ سے پابندیوں کا سامنا ہے، رواں برس چھٹے جوہری تجربے کے بعد اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی جانب سے بھی پیونگ یانگ پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔

دوسری جانب  کافی عرصے سے شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان لفظی جنگ بھی جاری ہے۔

رواں برس اپریل میں بھی شمالی کوریا میں فوجی پریڈ کے دوران اسلحہ کی نمائش کی گئی تھی۔

تاہم امریکی ماہر دفاع مائیکل پریگینٹ نے ان میں سے بعض میزائلوں کو نقلی اور کھلونا ہتھیار قرار دے دیا تھا۔

امریکی ماہر دفاع نے ہتھیاروں کے کور پلاسٹک اور فوجیوں کے جنگی چشموں کےغیر معیاری ہونے کا بھی دعویٰ کیا تھا۔


مزید خبریں :