دنیا
Time 16 دسمبر ، 2017

انٹرپول نے ذاکر نائیک کی وطن واپسی کیلیے بھارتی درخواست مسترد کر دی


انٹرپول نے بین الاقوامی شہرت یافتہ مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کیخلاف بھارت کا ریڈ کارنر نوٹس مسترد کر دیا۔

بھارت نے ممتاز  اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے خلاف انٹرپول کو ریڈ کارنر نوٹس کی درخواست کی تھی جس میں ان پر منی لانڈرنگ، نفرت انگیز تقاریر کے الزام عائد کیے گئے تھے۔

لیکن انٹرپول نے مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کیخلاف ریڈ کارنر نوٹس منسوخ کرتے ہوئے اپنے بین الاقوامی دفاتر سے ڈاکٹر ذاکر کی معلومات ہٹانے کی ہدایت کردی ہے۔

انٹرپول نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی لندن میں قانونی فرم کو خط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے ذاکر نائیک کے خلاف جو شواہد جمع کرائے گئے تھے وہ مذہبی اور سیاسی تعصب پر مبنی تھے جس کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس بنگلا دیش میں ریسٹورنٹ پر حملے میں ملوث افراد نے گرفتاری کے بعد مبینہ طور پر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی تقاریر سے متاثر ہونے کا بیان دیا گیا تھا۔

اس بیان کو جواز بنا کر بھارت کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ادارے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن (آئی آر ایف) کو غیر قانونی قرار دیکر اس کے اثاثے منجمد کر دیے تھے۔

بھارتی حکومت کے اقدامات کے باعث گزشتہ برس جولائی میں ڈاکٹر ذاکر نائیک نے بھارت چھوڑ کر بیرون ملک پناہ لے لی تھی۔

مزید خبریں :