دنیا
Time 16 دسمبر ، 2017

اسرائیلی افواج کی وحشیانہ کارروائی، معذور شخص سمیت 4 فلسطینی شہید


اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں دونوں ٹانگوں سے معذور شخص سمیت چار فلسطینی شہید اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے۔

سابق ملائشین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو عالمی بدمعاش اور غنڈہ قرار دے دیا۔ ترک صدر ایردوان کہتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی مدد سے امریکا کو فیصلے سے دستبردار کرانے کی کوشش کریں گے۔

مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے خلاف فلسطینیوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلسہ اب بھی جاری ہے۔

مغربی کنارے اور غزہ پٹی میں فلسطینیوں نے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور اس دوران مظاہرین کی قابض صیہونی فورسز سے جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اسرائیلی فوج نے نہتے مظاہرین پر گولیاں چلائیں، یہاں تک کہ وہیل چیئر پر احتجاج کرنے والے فلسطینی فلاحی کارکن ابراہیم ابو ثریا کو بھی گولیوں کا نشانہ بنا ڈالا۔

ابراہیم کی دونوں ٹانگیں غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں ضائع ہوئی تھیں۔ قابض فوج نے مسجد اقصی کے داخلی راستوں پر موجود فلسطینیوں پر دھاوا بولا اور نمازیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

اسرائیلی فورسز نے معذور ابراہیم کے سر میں گولیاں ماریں جب کہ صیہونی دہشت گردی کے نتیجے میں مزید 3 فلسطینی شہید اور 150 سے زائد زخمی بھی ہوئے۔

فلسطینی فائرنگ سے شہید ہونے والے ابراہیم ابو ثریا کی نماز جنازہ ادا کی جا رہی ہے۔ فوٹو: رائٹرز

ابراہیم ابو ثریا اسرائیل دونوں ٹانگوں سے محروم ہونے کے باوجود اسرائیل کے خلاف ہونے والے ہر احتجاج میں باقاعدگی سے شریک ہوتا تھا۔ ابراہیم کی نماز جنازہ میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔

دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے ذریعے امریکا کو متنازع فیصلے کو منسوخ کروانے کی کوشش کریں گے، اگر سلامتی کونسل میں کامیابی نہ ملی تو جنرل اسمبلی کا سہارا لیا جائے گا۔

ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے پر امریکی صدر کو عالمی بدمعاش اور غنڈہ قرار دے دیا۔

کوالا لمپور میں احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے اشتعال انگیز اقدام سے دہشت گردی میں اضافہ ہو گا۔

جرمنی کے دارالحکومت برلن میں بھی اسرائیل اور امریکا کے خلا ف احتجاجی مارچ کیا گیا، جس میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی۔

مزید خبریں :