پاکستان
Time 19 دسمبر ، 2017

فاٹا بل: وزیر اعظم، آرمی چیف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات

اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان فاٹا اصلاحات بل کے حوالے سے ملاقات ہوئی۔

جیونیوز کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے چیمبر میں ہونے والی اس اہم ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم او اور سینیٹ میں ڈپٹی اسپیکر مولانا عبدالغفور حیدری بھی شریک تھے تاہم سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری تھوڑی دیر بعد چیمبر سے اٹھ کر سینیٹ چلے گئے تھے۔

ذرائع کے مطابق ملاقات ایک گھنٹہ 25 منٹ تک جاری رہی جس میں مولانا فضل الرحمان نے فاٹا کے انضمام پر اپنے تحفظات کا اظہار آرمی چیف کے سامنے بھی کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ اس دوران وزیراعظم اور آرمی چیف کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔

فاٹا کے معاملے پر بات چیت جاری رہے گی، مولانا فضل الرحمان

ملاقات کے بعد جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ فاٹا کے معاملے پر ابھی بات چیت جاری رہے گی لیکن اس اجلاس میں فاٹا سے متعلق بل منظور ہونےکا کچھ نہیں کہہ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ عسکری حکام سے مزید ملاقات کی ضرورت نہیں تاہم فاٹا بل پر ابھی مزید مشاورت ہوگی۔

جیو نیوز کے سوال آپ کی خواہش پر آرمی چیف سے ملاقات ہوئی یا وزیراعظم کی؟ اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ وزیر اعظم صاحب سے پوچھیں۔

بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آج کی ملاقات بہت خوشگوار اور باوقار انداز میں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے معاملے پر آرمی چیف کے سامنے تفصیل کے ساتھ اپنا موقف رکھا۔

’وزیراعظم فاٹا جرگے کی سپریم کونسل سے ملاقات کریں‘

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم کو کہا ہے کہ فاٹا جرگے کی سپریم کونسل سے ملاقات کریں کیونکہ فاٹا کا معاملہ ہماری ذات کا نہیں قومی مسئلہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں آئینی سقم ہے اس پر آئینی ماہرین کی رائے لی جائے اور آئین پاکستان کی پیروی میں فاٹا کے مسئلے کو حل کیا جائے۔

یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے گزشتہ روز وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے فاٹا انضمام پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان فاٹا کے خیبر پختون خوا کے ساتھ انضمام پر تحفظات رکھتے ہیں جس کے باعث فاٹا اصلاحات بل اب تک قومی اسمبلی میں پیش نہیں کیا گیا۔

مزید خبریں :