دنیا
Time 25 دسمبر ، 2017

گوئٹے مالا کا اپنا سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان

امریکا کے بعد گوئٹے مالا نے بھی اسرائیل کی حمایت کرتے ہوئے اپنا سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

گوئٹے مالا کے صدر جمی موریلس نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں اپنا سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کیا۔

جمی موریلس نے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو سے گفتگو کے بعد کیا ہے۔ انہوں نے گوئٹے مالا کا سفارتخانہ مبقوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے لیے چانسلر کو احکامات بھی جاری کر دیے ہیں۔













فلسطینی صدر محمود عباس نے گوئٹے مالا کی جانب سے سفارتخانے کی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی کو انسانی شرمناک فعل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وسطی امریکی ملک کا یہ اقدام غیر قانونی اور القدس کے گرجا گھروں کی خواہش کے برخلاف ہے۔

یاد رہے کہ 6 دسمبر کو امریکا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے اپنا سفارتخانہ وہاں منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کیے گئے فیصلے کے خلاف سلامتی کونسل میں قرارداد بھی پیش کی گئی جسے 14 رکن ممالک نے منظور کیا تاہم امریکا نے اس قرارداد کو ویٹو کر دیا۔

بعدازاں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی امریکی فیصلے کے خلاف قرارداد پیش کی گئی جس کی 193 میں سے 128 رکن ممالک نے حمایت کی جب کہ صرف 9 ممالک نے اس قرارداد کی مخالفت کی اور ان ممالک میں گوئٹے مالا بھی شامل تھا۔

مزید خبریں :