پاکستان
Time 29 دسمبر ، 2017

شہبازشریف اور رانا ثناء مستعفی ہوں، نواز شریف پر قتل کا مقدمہ ہونا چاہیے، زرداری


لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہےکہ ’آل پارٹیز کانفرنس کے معاملے پر پیپلزپارٹی اور ہمارے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے‘۔

لاہور میں منہاج القرآن سیکرٹریٹ میں طاہرالقادری اور آصف زرداری کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں پی پی کی طرف سے خورشید شاہ، رحمان ملک، قمر زمان کائرہ، لطیف کھوسہ اور منظور وٹو شریک ہوئے۔

پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے ڈاکٹر طاہرالقادری، خرم نواز گنڈا پور اور دیگر رہنما مشاورتی بیٹھک میں شریک رہے۔ ملاقات کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری اور آصف زرداری نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اے پی سی پر دونوں جماعتوں نے اپنا اپنا نقطہ نظر پیش کیا، کسی ایک نقطے پر کوئی اختلاف نہیں، دونوں جماعتوں کے درمیان 100 فیصد ہم آہنگی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر پیپلزپارٹی انصاف کے حصول کے لیے ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔

آصف زرداری نے کہا کہ دوبارہ دعوت دینے پر ڈاکٹر طاہرالقادری کا ممنون ہوں، شروع سے مطالبہ رہا ہے کہ ماڈل ٹاؤن کے معاملے پر ہم مظلوموں اور ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ ہیں۔

شریک چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کا سانحہ لاہور شہر میں ہوا، خیبر پختونخوا کے کسی علاقے میں نہیں ہوا کہ لوگ اس کی کوئی خبر نہ رکھتے ہوں، میڈیا پر دکھایا گیا کہ ماڈل ٹاؤن پر کس طرح لوگوں پر گولیاں برسائی گئیں، ہمیشہ ظلم کے خلاف جدوجہد کی آواز اٹھائی، ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ رہے ہیں۔

’مشرف کی کمر میں درد ہے اور وہ ڈانس کرتا پھر رہا ہے‘

آصف زرداری نے کہا کہ ہم ہر زیادتی کے خلاف آواز اٹھائیں گے اور انصاف بھی مانگیں گے، مطالبہ کرتے ہیں کہ شہبازشریف مستعفی ہوں اور انہیں استععفیٰ دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف پر 302 کے مقدمے ہونے چاہئیں، رانا ثناء اللہ کو بھی استعفیٰ دے کر قانون کے سامنے خود کو پیش کرنا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیر ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات پر اثر انداز ہو رہے ہیں لیکن غریبوں کا لہو رنگ لائے گا، آج نہیں تو کل مظلوموں کو انصاف ملے گا۔

پرویز مشرف سے متعلق پوچھے گئے سوال پر آصف زرداری نے کہا کہ پرویز مشرف کی کمر میں درد ہے اور وہ ڈانس کرتا پھر رہا ہے، مشرف اتنا بہادر کمانڈو ہے تو واپس آجائے، اپنے دور میں ہر فیصلہ وہ خود لیتا تھا اور نام وزیراعظم کا ہوتا تھا۔

شریک چیئرمین نے کہا کہ یہاں ایس ایچ او پاور دینے کے لیے تیار نہیں ہوتا اور میاں صاحب ابھی تک کہہ رہے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا جب کہ میں نے پاور ملتے ہی اختیارات پارلیمنٹ کو واپس کر دیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے پاس کوئی منطق نہیں ہے، وہ ڈکٹیٹر تھا اور اس نے حالات کا فائدہ اٹھایا۔

آصف زرداری نے کہا کہ میاں صاحب ہمیشہ ایسے کام کرتے ہیں کہ حالات سے فائدہ اٹھا لیتے ہیں لیکن سعودی عرب اس بار نواز شریف کی مدد کے لیے نہیں آیا، جب آیا تو دیکھیں گے۔

’سعودیہ بھی شریف برادران کو کوئی این آر او نہیں دلوائے گا‘

شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہمارا کیس بہت کلیئر ہے، فیصلہ خانہ کعبہ کا نہیں ہو گا، ہم آزاد اور خودمختار ملک ہیں، ہمارے ادارے با اختیار ہیں، ہم کسی کے غلام نہیں کہ کوئی باہر بیٹھ کر ہمارا فیصلہ کرے اور ہم سر تسلیم خم کر لیں۔

طاہرالقادری نے کہا کہ شریف برادران کہتے ہیں سیاست کے فیصلے عدالتوں میں نہیں ہونے چاہئیں، وہ اپنے فیصلے کرانے کے لیے باہر کی طاقتوں کے دربار میں گئے، ان کا سر شرم سے جھک جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی فیصلہ قبول نہیں ہو گا، پاکستانی قوم بھی اس فیصلے کو قبول نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ سعودیہ بھی شریف برادران کو کوئی این آر او نہیں دلوائے گا۔

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر آئندہ کی حکمت عملی کے لیے کل آل پارٹیز کانفرنس بلائی ہے جس میں تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی سمیت دیگر جماعتوں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز آصف زرداری اور طاہرالقادری کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا جس میں دونوں رہنماؤں نے آج ملاقات پر اتفاق کیا۔

واضح رہے کہ آصف زرداری 2 ہفتے قبل بھی عوامی تحریک کے قائد سےملاقات کر چکے ہیں۔

مزید خبریں :