دنیا
Time 07 جنوری ، 2018

امریکا کو دی گئی رسائی پاکستان کسی بھی لمحے بند کرسکتا ہے، امریکی اخبار

واشنگٹن: امریکی اخبار نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ واشنگٹن کو دی گئی رسائی پاکستان کسی بھی لمحے بند کرسکتا ہے۔

امریکا کے صف اول کے اخبار نیو یارک ٹائمز نے اپنے اداریے میں خبردار کیا کہ صدر ٹرمپ اس بات کے متحمل نہیں ہوسکتے کہ پاکستان کو چھوڑ دیں تاہم ٹرمپ کے پاکستان کے خلاف فیصلے سے لگتا نہیں کہ ان کے پاس اثرات سے نمٹنے کی پالیسی موجود ہے ۔

امریکی اخبار کے مطابق ٹرمپ کا پرانے پارٹنرز کو امریکا سے دور کرنے کا فیصلہ چین کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا جب کہ ٹرمپ انتظامیہ کو دیگر سفارتی طریقے اپنانے چاہئیں۔

امریکی اخبار نے ٹرمپ کو انتباہ کیا کہ سعودی عرب اور امارات سے تعلقات استعمال میں لانے چاہییں اور امریکا کو پاکستان سے تعاون کے لیے شور مچانے کے بجائے خاموش بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔

نیو یارک ٹائمز کے مطابق پاکستان نے اہم خفیہ معلومات اکثر امریکا کو فراہم کی ہیں اب یہ دیکھنا ہوگا کہ امداد منجمد کرنے پر پاکستان تعاون کرتا بھی ہے یا نہیں ۔

امریکی اخبار کے مطابق افغانستان کے لیے ہر فوجی پرواز پاکستانی فضا ئی حدود سےگزرتی ہے، زیادہ ترسپلائی پاکستانی ریل یا روڈ سے ہوتی ہے تاہم امریکا کو دی گئی رسائی پاکستان کسی بھی لمحے بند کرسکتا ہے۔

اخبار نے اپنے اداریے میں امریکی صدر کو مشورہ دیا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ذریعے طالبان کی خلیج فارس میں فنڈز اکھٹا کرنے کی کوشش ناکام بنانی چاہیے۔

پاک امریکا تعلقات میں تناؤ

خیال رہے کہ 2018 کے آغاز کے ساتھ ہی پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات میں تناؤ پیدا ہوگیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم جنوری کو ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران پاکستان کو 33 ملین ڈالر امداد دے کر حماقت کی جبکہ بدلے میں پاکستان نے ہمیں دھوکے اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں دیا۔

اس کے بعد امریکا نے پاکستان کی امداد بند کرنے کے حوالے سے اقدامات اٹھانا شروع کردیے۔ 

امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کی سیکیورٹی معاونت معطل کرنے کا اعلان کردیا جبکہ پاکستان کو مذہبی آزادی کی مبینہ سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں بھی شامل کردیا گیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نورٹ کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ اور افغان طالبان کے خلاف کارروائی تک پاکستان کی معاونت معطل رہے گی۔

دوسری جانب پاکستان نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، لیکن امریکا اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے۔

مزید خبریں :