مسلسل ہیڈ فون کا استعمال کانوں کیلئے خطرناک

ماہرہن سمعیات مسلسل ہیڈ فون کے استعمال کو کانوں کے لیے خطرناک قرار دیتے ہیں—۔فائل فوٹو

جو چیز سہولت کے لیے متعارف کی جائے اگر اس کے استعمال میں زیادتی کردی جائے تو وہ نقصان دہ بھی ثابت ہوجاتی ہے، ہیڈفون کے لیے بھی اسی قسم کی مثال دی جاتی ہے۔

دورِ حاضر کی نوجوان نسل گھر، کالج، آفس، گاڑی، تفریحی مقام غرض ہر جگہ کانوں میں ہیڈفون ڈالے نظر آتی ہے جس سے کان کا پردہ پھٹنے کا خدشہ لاحق ہوجاتا ہے۔

ماہر سمعیات نے خبردار کیا ہے کہ کانوں میں مسلسل ہیڈ فون لگاکر اونچی آواز میں گانے وغیرہ سننا انتہائی خطرناک ہے اور اس سے انسان سننے کی صلاحیت کھو سکتا ہے۔

نیو یارک یونیورسٹی لنگون کے کلینیکل ایسوسی ایٹ پروفیسر ولیم شپیرو کا کہنا ہے کہ ہر 5 میں سے ایک نوجوان کو سننے میں مشکل پیش آتی ہے جس کی بڑی وجہ ہیڈفون لگاکر اونچی آواز میں گانے وغیرہ سننا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کان کی ساخت کوکلیا (cochlea) کہلاتی ہے جس میں کوئی بھی آواز سب سے پہلے جنبش کرتی ہے، کان کے پردے میں تقریباً 15 ہزار چھوٹے سینسری ہیئر سیلز (sensory hairs cells) موجود ہوتے ہیں جو بہت زیادہ اونچی آواز سننے سے متاثر ہوجاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ چھوٹے سینسری ہیئر سیلز(sensory hairs cells) انتہائی نازک ہوتے ہیں اور جب ان کو نقصان پہنچتا ہے تو سننے کی صلاحیت ختم جاتی ہے تاہم پردے کے ہیئر سیلز کو نقصان پہنچ جائے تو اس کے بعد ان کا علاج ممکن نہیں ہوسکتا، جس کے نتیجے میں انسان سننے کی صلاحیت کھو دیتا ہے۔

پروفیسر شپیرو کا مزید کہنا تھا کہ ایسے ہیڈ فون استعمال نہیں کرنے چاہئیں، جنہیں لگانے کے بعد باہر کی آواز بھی آرہی ہو اور ہیڈفون کے ذریعے بھی آواز آ رہی ہو۔

انہوں نے احتیاطی تدابیر بتاتے ہوئے کہا کہ اگر صارف ہیڈ فون کا استعمال کرے تو اسے چاہیے کہ وہ ہیڈفون میں آواز 60 فیصد پر رکھے اور 60 منٹ یعنی ایک گھنٹہ سے زیادہ ہیڈفون کو استعمال نہ کرے۔

علاوہ ازیں ایسا ہیڈ فون استعمال کیا جائے، جس کو لگانے کے بعد باہر کی آواز سنائی نہ دے تاکہ بڑے نقصان سے بچا جاسکے۔

مزید خبریں :