کرنی سینا نے ’پدماوت‘ کو ریلیز کی اجازت دینے پر سنسر بورڈ کا گھیراؤ کرلیا

دپیکا پڈوکون نے فلم میں مرکزی کردار ادا کیا ہے—۔فائل فوٹو

انتہا پسند ہندو تنظیم شری راجپوت کرنی سینا نے فلم ’پدماوت‘ کی نمائش کی اجازت دینے پر بھارتی سنسر بورڈ کے دفتر کا گھیراؤ کرلیا۔

ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ’پدماوتی‘ تنازعات سے باہر نکلنے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے اور فلم میں کئی تبدیلیوں کے باوجود بھی انتہا پسند فلم کی نمائش روکنے کے لیے سرگرم ہیں۔

بھارتی سنسر بورڈ نے فلم کو نام بدل کر ’پدماوت‘ رکھنے اور 5 اہم تبدیلیوں کے بعد نمائش کی اجازت دی تھی لیکن شری راجپوت کرنی سینا نے اس کی نمائش کو روکنے کے لیے دھمکیوں اور احتجاج کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کرنی سینا سے تعلق رکھنے والے مظاہرین نے فلم کی نمائش کی اجازت دینے پر بھارتی فلم سنسر بورڈ کے دفتر کا گھیراؤ کیا اور وہاں دھرنا دے دیا۔

کرنی سینا کے رہنما جیون سنگھ نے الزام عائد کیا کہ فلم کا صرف نام تبدیل کیا گیا ہے اور کہانی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جس کے خلاف سنسر بورڈ کے دفتر کا گھیراؤ کیا گیا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگرچہ فلم کی نمائش پر کئی ریاستوں میں پابندی عائد ہے لیکن پورے بھارت میں اس کی نمائش پر پابندی لگائی جانی چاہیے بصورت دیگر کسی بھی نقصان کی ذمہ دار حکومت ہی ہوگی۔

دوسری جانب ممبئی پولیس نے کرنی سینا کی گھیراؤ کی دھمکی کے بعد ہی سیکورٹی کے سخت انتظامات کرلیے تھے لہذا دھرنے کے کچھ ہی دیر بعد مظاہرین کی گرفتاریاں شروع ہوگئیں جس سے مظاہرین منتشر ہوگئے۔ 

پولیس نے بیشتر مظاہرین کو گرفتار کرلیا ہے جن میں کئی رہنما بھی شامل ہیں۔

فلم 'پدماوت' میں دپیکا پڈوکون، شاہد کپور اور رنویر سنگھ نے مرکزی کردار کیا ہے اور فلم 25 جنوری کو نمائش کے لیے پیش کی جانی ہے۔

خیال رہے کہ کرنی سینا نے رانی پدمنی کے تاریخی کردار کو مسخ کرکے پیش کرنے کا الزام عائد کرکے فلم کی نمائش کو کسی بھی حال میں روکنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

مزید خبریں :