حکومت کا عوامی تحریک کے احتجاج کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنےکا فیصلہ

لاہور: حکومت پنجاب نے پاکستان عوامی تحریک کے 17 جنوری کو ہونے والے احتجاج کے مظاہرین کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

پنجاب حکومت ذرائع کے مطابق احتجاج کے دن شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سخت چیکنگ کی جائے گی جبکہ سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار غیر مسلح ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ احتجاج کے شرکاٗ کی سیکیورٹی کیلئے دیگر شہروں سے بھی پولیس طلب کی جائے گی۔

’ماڈل ٹاؤن شہداء کو انصاف دلوا کر رہیں گے‘

اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری لاہور پہنچے جہاں ان کا کہنا تھا کہ بہت ہوگیا اب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کو انصاف دلوا کر رہیں گے۔

آصف علی زرداری نے لاہور پہنچ کر پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کے دوران 17 جنوری کے جلسے سے متعلق مشاورت کی۔

ذرائع نے بتایا کہ زرداری نے پارٹی رہنماؤں سے 17 جنوری کے جلسے اور حکومت مخالف تحریک پر مشاورت کی۔

پی پی پی شریک چیئرمین نے کارکنوں کی ہدایت دی کہ 17 جنوری کو حکومت کے خلاف زیادہ سے زیادہ کارکن مال روڈ آئیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب شہباز شریف کی حکومت چل نہیں سکتی اور انصاف ہو کررہے گا۔

عوامی تحریک کی حکومت کیخلاف تحریک

خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے 17 جنوری سے مسلم لیگ ن کی حکومت کے خلاف تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف سمیت تقریباً تمام اپوزیشن جماعتیں پہلے ہی پاکستان عوامی تحریک کے احتجاج میں شرکت کا اعلان کرچکی ہیں۔

طاہر القادری نے کہا کہ اب بات استعفوں تک محدود نہیں رہی ہے، اب پوری مسلم لیگ ن کا خاتمہ ہو گا۔

’ہمیں انسانیت دشمن اور ظلم کی سلطنت کاخاتمہ کرنا ہے، ن لیگ کا خاتمہ ہوگا، اب حکمرانوں کے گریبان ہوں گے اور عوام اور قوم کا ہاتھ ہوگا۔‘

طاہر القادری کا کہنا تھا کہ 17 جنوری کے احتجاج میں شرکت کیلیے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری، پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال اور دیگر سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

اس کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا تھا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری 17 تاریخ کو سانحہ ماڈل کے حوالے سے احتجاجی تحریک کے لئے نکل رہے ہیں اور وہ 18 جنوری کو پوری قوت کے ساتھ پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ نکلیں گے۔

مزید خبریں :