کاروبار
Time 14 جولائی ، 2018

اسٹیٹ بینک نے شرح سود ایک فیصد بڑھا دی

شرح سود ایک فیصد اضافے کے بعد ساڑھے 6 فیصد سے بڑھ کر ساڑے 7 فیصد ہوگئی ہے، نئی مانیٹری پالیسی  — فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

کراچی: اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کیلئے شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کرتے ہوئے اسے 6.5 فیصد سے بڑھا کر ساڑھے 7 فیصد کر دیا ہے۔

مرکزی بینک ایک سال میں چھ بار مانیٹری پالیسی وضع کرتا ہے اور ہر پالیسی دو مہینوں کے لئے نافذ کی جاتی ہے۔

عموما ًپالیسی کا اعلان مہینے کے آخری دنوں میں ہوتا ہے لیکن الیکشن کی وجہ سے نئی پالیسی کا اعلان تقریباً دس روز پہلے کیا گیا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کی شرح بڑھ رہی ہے اور زرمبادلہ ذخائر پر درآمدات کی وجہ سے دباؤ ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق ہماری نمو ہمارے بجٹ اور بیرونی خسارے کو بڑھا رہی ہے اور درآمدات کی ادائیگی کے لئے ملکی خزانے میں ڈالر کم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب تک ادھار لے کر معاملات چلاتے آرہے ہیں لیکن اسے جاری رکھنا مشکل ہے اس لئے شرح سود بڑھا کر طلب کے دباؤ کو کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

طارق باجوہ کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی سے مہنگائی بڑھے گی جب کہ بجٹ خسارہ 6 اعشاریہ 8 فیصد رہنے کااندازہ ہے۔

دوسری جانب ماہرین رواں مالی سال شرح سود میں دو سے ڈھائی فیصد اضافے کے اندازے لگارہے ہیں۔

یاد رہے کہ 2 ماہ قبل اسٹیٹ بینک نے شرح سود  50 بیسس پوائنٹس اضافہ کرتے ہوئے 6.50 فیصد کر دی تھی۔

مزید خبریں :