19 اکتوبر ، 2018
چین کے جنوب مغربی شہر کی انتظامیہ نے مصنوعی چاند متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جو آسمان پر چمکے گا اور 50 میل تک روشنی بھی بکھیرے گا۔
چین کے سرکاری اخبار پیپلز ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق یہ چاند ایک سیٹیلائٹ ہو گا جسے چین کے شہر چینگ ڈو کے آسمان پر معلق کیا جا ئے گا اور اس چاند کو 2020 میں سب کے سامنے پیش کر دیا جائے گا۔
چینگ ڈو ایرواسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی مائیکرو الیکٹرانکس سسٹم ریسرچ انسٹیٹیوٹ کارپوریشن لمیٹڈ کے چیئرمین وو چنگ فینگ نے ایک تقریب کے دوران بتایا کہ یہ چاند اصل چاند سے آٹھ گنا زیادہ روشن اور اس کی چاندنی شام کی ملگجی روشنی کی طرح ہو گی۔
حکام کی جانب سے اس منصوبے کے بارے میں زیادہ تفصیلات سامنے نہیں لائی گئیں تاہم یہ بتایا گیا ہے کہ یہ مصنوعی چاند گلیوں میں روشنی کے لیے لگائی گئی لائٹوں کا متبال ثابت ہو گا۔
فرانسیسی مصور کے زمین کے اوپر دائرے میں شیشے لٹکانے کا تصور مصنوعی چاند کے منصوبے کی بنیاد بنا۔
چینگ ڈو کے مصنوعی چاند کے منظرِ عام پر آنے سے پہلے ہی اس پر تنقید کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
نظامِ شمسی کے ماہرین اور مقامی لوگوں کے مطابق اس سے ماحولیات اور جانوروں پر خطرناک اثرات مرتب ہوں گے۔
خیال رہے کہ ایسا پہلی دفعہ نہیں ہو رہا کہ انسان نے ایسی کوشش کی ہو لیکن ایسی کی گئی ہر کوشش کا اختتام ناکامی پر ہوا۔