جہاں کچھ معاشروں میں برداشت ختم ہوتی جا رہی ہے وہیں کچھ معاشرے اپنی روایات سے ہٹ کر دیگر مذاہب کے لیے بھی برداشت کے عمدہ مظاہرے کرتے ہیں، ایسا ہی کچھ کینیڈا میں ہوا جہاں پہاڑوں پر تعینات خواتین پولیس افسران کو حجاب کرنےکی اجازت دے دی گئی ہے۔
عوامی تحفظ کے منسٹر رالف گوڈیل کے ترجمان نے بتایا کہ کینیڈا کی رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس کےیونیفارم میں ترمیم کردی گئی ہے اور اب پہاڑوں پر تعینات خواتین سر پر اسکارف پہن سکتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے نتیجے میں مقامی آبادی سے مزید لوگ پولیس فورس میں شامل ہوسکیں گے۔ اس فورس کے سکھ ارکان کو 1990 کے بعد سے پگڑی پہننے کی اجازت ہے۔
اس مقصد کے لیے آر سی ایم ایف نے افسران کی حفاظت کے اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک حجاب بھی تجویز کردیا ہے۔ لطف کی بات یہ ہے کہ فورس میں اب تک کسی مسلم خاتون نے حجاب پہننے کی درخواست کی ہی نہیں ہے۔