LIVE

جتنے گھنٹے سیاسی جلسوں میں خرچ کرتے ہیں کام میں بھی کرلیں، چیف جسٹس کا وزیر سے مکالمہ

ویب ڈیسک
March 19, 2018
 

سپریم کورٹ میں ادویات کی چوری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی: فوٹو_ فائل

اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان نے کیس کی سماعت کے دوران وزیر کیڈ طارق فضل سے مکالمے میں ریمارکس دیئے کہ جتنے گھنٹے آپ سیاسی جلسوں میں خرچ کرتے ہیں اپنے کام میں بھی خرچ کر لیا کریں۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں ادویات کی چوری سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس کے سلسلے میں وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس پاکستان نے ڈاکٹر طارق فضل سے استفسار کیا کہ پمز اسپتال کا سربراہ اب تک کیوں تعینات نہیں کیا گیا؟ اس پر طارق فضل نے بتایا کہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی پوسٹ ختم ہوگئی تھی جو دوبارہ بنائی گئی ہے، ہم نے ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی اور اسپتال کو الگ کر دیا ہے۔

اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد کا سب سے بڑا اسپتال سربراہ کے بغیر چلایا جا رہا ہے۔

طارق فضل نے عدالت کو بتایا کہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے تقرر کی سمری وزیراعظم کو جمعرات کو ارسال کی ہے۔

وزیر کیڈ کے جواب پر چیف جسٹس نے کہا کہ فواد حسن فواد کو بلا لیتے ہیں اور پوچھ لیتے ہیں۔

جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ جتنے گھنٹے آپ سیاسی جلسوں میں خرچ کرتے ہیں اپنے کام میں بھی خرچ کر لیا کریں، پارلیمنٹ میں آپ کا کورم پورا نہیں ہوتا اور ادھر دفتری کام بھی نہیں کرتے۔

دوران سماعت ڈاکٹر طارق فضل نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر فضل مولا کو تاحکم ثانی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ری ہیبلیٹیشن میڈیسن کا سربراہ تعینات کردیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ری ہیبلیٹیشن میڈیسن اور پمز اسپتال میں نئی تقرریوں پر پابندی عائد کردی۔